آزاد کشمیر : تیسرے روز بھی احتجاج، پہیہ جام ہڑتال کے باعث کاروباری مراکز بند

مظفرآباد:  آزاد کشمیر میں جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کا احتجاج تیسرے روز بھی جاری ہے. کاروباری مراکز بند، پہیہ جام ہڑتال ہے۔عوامی ایکشن کمیٹی کی تحریک پُرتشدد رخ اختیار کرگئی. کشیدگی کے باعث آزاد کشمیر بھر میں انٹرنیٹ سروس گزشتہ رات سے معطل ہے، دارالحکومت مظفرآباد میں کاروباری مراکز بند ، پہیہ جام ہڑتال جاری ہے۔جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے واضح اعلان کیا ہے کہ جب تک ہمارے مطالبات پر سو فیصد عملدرآمد نہیں ہوگا تب تک شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال جاری رہے گی۔

گزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعظم آزاد کشمیر انوار الحق نے کہا ہے کہ حکومت کبھی مذاکرات سے پیچھے نہیں ہٹی. سیاسی حکومت بات چیت کے ذریعے مسائل کا حل نکالتی ہے.ایکشن کمیٹی کو پھر مذاکرات کی دعوت دیتے ہیں. کمشنر اور ڈپٹی کمشنرز کے استعفوں کی خبریں بے بنیاد ہیں، سوشل میڈیا پر بے بنیاد پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ عوام کی سکیورٹی ہماری ترجیح ہے.حکومت نے یقینی بنایا کہ احتجاج کے دوران طاقت کا استعمال نہ ہو، احتجاج کرنے والوں میں کچھ شر پسند تھے، عوامی ایکشن کمیٹی سے مذاکرات کے نتیجے میں ایک معاہدہ ہوا . حکومت اس معاہدہ پر عملدرآمد کیلئے پُرعزم ہے، آٹے اور بجلی کی قیمتوں میں ریلیف کیلئے عوام ایکشن کمیٹی کو مذاکرات کی دعوت دیتے ہیں۔

واضح رہے میرپور میں گزشتہ روز مظاہرہ خونی تصادم میں تبدیل ہو گیا. مشتعل مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور فائرنگ کی. گولی لگنے سے سب انسپکٹر عدنان قریشی شہید ہو گئے، جبکہ مظاہرین کے پتھراؤ سے ایس پی خاورعلی ، تحصیلدار رضوان لطیف سمیت 28اہلکار بھی زخمی ہوئے تھے جنہیں طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا.

ای پیپر دی نیشن