کراچی اسٹریٹ کرائم بڑا چیلنج، عادی ملزمان کی ٹیگنگ پر کام کررہے ہیں: آئی جی سندھ

آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ یومیہ 400 وارداتیں رپورٹ ہونے والے شہر کراچی میں اسٹریٹ کرائم ہمارے لیے بڑا چیلنج ہے۔

نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈکیتی کے کیسز کی تفتیش کے لیے 67 تفتیش افسران مختص کیے ہیں۔ کراچی کے 108 تھانے ہیں اور ایک تھانے میں ڈھائی لاکھ کی آبادی آتی ہے۔غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی سالانہ 80 ہزار سے زائد وارداتیں رپورٹ ہوتی ہیں۔ ان میں عادی ملزمان کی تعداد تقریباً 12 ہزار کے قریب ہے۔ شہر میں موٹرسائیکل چوری کی وارداتیں زیادہ ہیں جبکہ منشیات بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ عادی ملزمان کی ٹیگنگ پر کام کیا جارہا ہے. پولیس کو عادی ملزمان کی ٹیگنگ سے متعلق تربیت دی جارہی ہے۔ صوبے کے داخلی راستوں پر سختی اور کیمرے لگائے جارہے ہیں، کوشش ہے کہ صوبے میں پولیس کی کارکردگی کو مزید بہتر کیا جائے۔آئی جی سندھ نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں دو پہلو ہیں، اسٹریٹ کرائم میں مزاحمت پر قتل اور زخمی کرنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، کرمنلز کے خلاف سخت کریک ڈاؤن جاری ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ڈکیتی کے دوران شہریوں کو قتل اور زخمی کرنے والے ملزمان کو پکڑا گیا ہے۔ ڈکیتی کے دوران شہریوں کو قتل کرنے والے 64 فیصد کیسز کا سراغ لگا لیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن