اس وقت صورت وہ ہے کہ عوام کو ہر سطح پر مکمل طور پر آگاہ کیا جا رہا ہے کہ وہ مچھروں اور خاص طور سے ڈینگی مچھروں کی افزائش کو روکنے اور ان سے قطعاً محفوظ رہنے کے لئے کیا کیا تدابیر اختیار کرتے رہیں، خود حکومت جو سرگرمی دکھا رہی ہے اس کے مطابق پورے صوبے میں 12 سو ٹیمیں بڑے چھوٹے شہروں اور دیہات میں سپرے کرنے پر مامور ہیں اور مچھروں کے جُھنڈ نابود کر دیے گئے ہیں، ٹیچنگ ہاسپٹلز میں وہ کیا جا رہا ہے کہ اگر کوئی مریض آ جاتا ہے تو بلا تخصیص فوری طور پر اس کا علاج شروع کر دیا جاتا ہے جبکہ ادویات مفت فراہم کی جا رہیں ہے اور ایک منظم مہم کے ذریعے ٹیچنگ اور ضلعی ہاسپیٹلز میں خصوصی وارڈز قائم کر دیے گئے ہوئے ہیں جہاں تسلی بخش علاج ہو رہا ہے اور ہر مریض صحت یاب ہو کر دو چار روز میں اپنے گھر چلا جاتا ہے اس کے ساتھ ہی لوگوں کو بار بار تاکید کی جا رہی ہے کہ وہ اپنے گھروں کے اندر رکھے ہوئے گملوں یا چھوٹے بڑے صحنوں کے اندر قائم کی ہوئی کیاریوں میں پانی جمع نہ ہونے دیں، طلوع و غروبِ آفتاب کے وقت اپنا اپنا چہرہ اور جسم ڈھانپ کررکھیں اور حکومت کے سپرے کر دینے کے بعد خود بھی شام کے وقت اپنے گھروں میں مچھر مار سپرے کر لیا کریں اور صفائی کا خاص خیال رکھیں، اپنے گھروں کے آس پاس کوڑا کرکٹ جمع نہ ہونے دیا کریں، وہ ہدایت کی گئی ہے کہ جو لوگ سیر سپاٹے کے شوقین ہوتے ہیں وہ سیر کرتے وقت اپنے بازو اور جسم ڈھانپ کر رکھا کریں اور جسم کے جو حصے ڈھانپے نہ جا سکیں ان پر مچھر کو دور رکھنے والا لوشن ضرور استعمال کریں (فی امان اللہ)
مویشی ڈینگی مچھرسے محفوظ رہتے ہیں
Nov 12, 2010
اس وقت صورت وہ ہے کہ عوام کو ہر سطح پر مکمل طور پر آگاہ کیا جا رہا ہے کہ وہ مچھروں اور خاص طور سے ڈینگی مچھروں کی افزائش کو روکنے اور ان سے قطعاً محفوظ رہنے کے لئے کیا کیا تدابیر اختیار کرتے رہیں، خود حکومت جو سرگرمی دکھا رہی ہے اس کے مطابق پورے صوبے میں 12 سو ٹیمیں بڑے چھوٹے شہروں اور دیہات میں سپرے کرنے پر مامور ہیں اور مچھروں کے جُھنڈ نابود کر دیے گئے ہیں، ٹیچنگ ہاسپٹلز میں وہ کیا جا رہا ہے کہ اگر کوئی مریض آ جاتا ہے تو بلا تخصیص فوری طور پر اس کا علاج شروع کر دیا جاتا ہے جبکہ ادویات مفت فراہم کی جا رہیں ہے اور ایک منظم مہم کے ذریعے ٹیچنگ اور ضلعی ہاسپیٹلز میں خصوصی وارڈز قائم کر دیے گئے ہوئے ہیں جہاں تسلی بخش علاج ہو رہا ہے اور ہر مریض صحت یاب ہو کر دو چار روز میں اپنے گھر چلا جاتا ہے اس کے ساتھ ہی لوگوں کو بار بار تاکید کی جا رہی ہے کہ وہ اپنے گھروں کے اندر رکھے ہوئے گملوں یا چھوٹے بڑے صحنوں کے اندر قائم کی ہوئی کیاریوں میں پانی جمع نہ ہونے دیں، طلوع و غروبِ آفتاب کے وقت اپنا اپنا چہرہ اور جسم ڈھانپ کررکھیں اور حکومت کے سپرے کر دینے کے بعد خود بھی شام کے وقت اپنے گھروں میں مچھر مار سپرے کر لیا کریں اور صفائی کا خاص خیال رکھیں، اپنے گھروں کے آس پاس کوڑا کرکٹ جمع نہ ہونے دیا کریں، وہ ہدایت کی گئی ہے کہ جو لوگ سیر سپاٹے کے شوقین ہوتے ہیں وہ سیر کرتے وقت اپنے بازو اور جسم ڈھانپ کر رکھا کریں اور جسم کے جو حصے ڈھانپے نہ جا سکیں ان پر مچھر کو دور رکھنے والا لوشن ضرور استعمال کریں (فی امان اللہ)