گوجرانوالہ (نما ئندہ خصو صی)گوجرانوالہ میں بااثر چو دھریوں نے غریب محنت کش کو زیادتی کے الزام میں گھر سے بلا کر تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد سر کے بال، بھنویں اور مونچھیں مونڈ ڈالیں، گدھے پر بٹھا کر گاﺅں کا چکر لگوانے کے بعد پولیس کے حوالے کر دیا، پو لیس نے بااثر چو ہدریوں کے سا تھ ملی بھگت کر کے آٹھ روز بعد ڈیو ٹی مجسٹریٹ کے روبرو پیش کر کے جیل بھجوا دیا۔ تفصیلات کے مطابق نوشہرہ ورکاں کولو والا کے رہائشی محنت کش جمشید پر اپنے دوست شہباز کے سا تھ ملکر گاﺅں کے نمبردار ظفر اقبال کے 14 سالہ بیٹے فیصل کے ساتھ مبینہ زیادتی کا الزام تھا جس پر 8 روز قبل ظفر اقبال، جمشید کو اپنے ساتھیوں کے ہمراہ گھر سے اٹھا کر یونین سیکرٹری تنو یر کے ڈیرے پر لے آیا جہاں پر جمشید کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد اس کی ٹنڈ کر کے مو نچھیں اور بھنویں مونڈ کر اسے گدھے پر بٹھا کر گاﺅں کا چکر لگوانے کے بعد پولیس کے حوالے کر دیا چودھریوں کی اس قانون شکنی پر جمشید کے گھر والے بھی خوف کے باعث قانونی کار روائی سے گر یز کر رہے ہیں تھا نہ نوشہرہ ورکاں پولیس نے بھی چو دھریوں کیخلاف کارروائی کرنے کی بجائے معاملہ کو دبانے کیلئے جمشید کیخلاف زیادتی کا مقدمہ درج کر کے اسے کئی روز تک گرفتاری ڈالے بغیر تھانے میں رکھا اور 8 روزبعد ڈیوٹی مجسٹریٹ شہزاد احسان بٹ کی عدالت میںپیش کر کے اسے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا تاہم جمشید کے سا تھ مقدمہ کا نامزد ملزم اسکا دوست شہباز تاحال فرار ہے۔