کراچی میں قیام امن کے حکومتی دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے،شہر میں آج بھی نوافراد کو موت کی نیند سلادیا گیا۔

تمام ترحکومتی دعوؤں کے باوجود شہر قائد میں خون کی ہولی جاری ہے، بنگلہ بازار میں مسلح افراد نےایک سیاسی جماعت کے رکن شمشاد عرف بھورے کو قتل کردیا جبکہ اجمیر نگری تھانے کی حدود سیکٹر فائیو بی میں مذہبی جماعت کے کارکن عرفان کو موت کے گھاٹ اتاردیا گیا۔ ادھرکلاکوٹ تھانے کی حدود شیدی ولیج روڈ پر مسلح افراد نے ڈاکٹر نثار کو اس کے کلینک میں گھس کر قتل کردیا ۔میمن گوٹھ تھانے کی حدود میں مسلح افراد نے رکشہ میں سوار دین محمد اور اس کے داماد عبدالشکور کو قتل کردیا۔ پولیس نے واقعہ ذاتی دشمنی کا نتیجہ قراردیا ہے۔ ادھر اقبال مارکیٹ تھانے کی حدود سیکٹر ساڑھے گیارہ سے ایک شخص کی بوری بند جلی ہوئی لاش برآمد ہوئی ہے جبکہ سعید آباد یوسف گوٹھ میں پینسٹھ سالہ زین العابدین کو قتل اور اس کی بیٹی کو زخمی کردیا گیا۔منگھوپیر تھانے کی حدود سلطان آباد میں باچاخان نامی شخص دہشتگردی کا نشانہ بن گیا جبکہ کراچی بلال کالونی میں الہی بخش کو قتل کردیا گیا

ای پیپر دی نیشن