لاہور (خصوصی نامہ نگار) عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ تمام جمہوری برائیوں کی جڑ غیر قانونی الیکشن کمیشن ہے، مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے اپنے ’’لندن پلان‘‘ کی روشنی میں مک مکا والا جو انتخابی نظام رائج کرنے کی کوشش کی تھی وہ اپنی تمام تر قباحتوں کے ساتھ قوم کے سامنے آ چکا ہے، الیکشن کمیشن کی آئین کے آرٹیکل 213 کے مطابق تشکیل، عذرداریوں کی سماعت اور 218 کے مطابق انتخابات کا انعقاد پاکستان کے جمہوری مستقبل کیلئے ناگزیر ہے۔ وہ گزشتہ روز نیویارک میں اوورسیز پاکستانیز پر مشتمل مختلف وفود سے بات چیت کر رہے تھے، انہوں نے کہا کہ یورپ سمیت بھارت کی مضبوط جمہوریت ان کے آزاد خودمختار الیکشن کمیشن کا تحفہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی الیکشن کمیشن کسی ضابطہ کے تحت کام نہیں کر رہا، نہ ہی اس کا کوئی ایک سربراہ ہے، یہ واحد آئینی ادارہ ہے جس کے 5سربراہ ہیں دنیا کے کسی اور جمہوری ملک میں اس طرح کے مذاق کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا، پہلے بھی مطالبہ کیا تھا کہ چاروں صوبوں کے الیکشن کمشنر جن کے عہدے غیر آئینی ہیں وہ مستعفی ہو جائیں اور ایک بار پھر اپنا مطالبہ دہرا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ مذاق بنا ہوا ہے اور کوئی قابل باصلاحیت عزت دار شخص اس تقرری پر آمادہ نہیں۔