گزشتہ روز ٹھیڑٰی بائی پاس پر بس اور آئل ٹینکر کے تصادم میں جاں بحق ہونیوالے بیالیس افراد کی میتیں سی ون تھرٹی طیارے کے ذریعے پہلے رسالپور اور پھر سوات کے خوازہ خیلہ ہسپتال پہنچائی گئیںلاشیں وصول کرنےکےلیے، لواحقین کی بڑی تعدادخوازہ خیلہ اسپتال کےباہرجمع تھی ، میتیں لواحقین کے حوالے کی گئیں تو ہسپتال میں کہرام کا سماں تھا ،، لواحقین کی بے نور آنکھیں سوال کر رہی تھیں میں کس کے ہاتھ پہ اپنا لہو تلاش کروں،،جاں بحق ہونیوالوں میں باجوڑ ایجنسی اور بٹگرام کے تین تین ، اپر دیر اور مردان کے دو جبکہ سوات کے سینتیس افراد شامل ہیں ہے ،ڈپٹی کمشنر سوات کے مطابق حادثے میں اسی علاقے سے تعلق رکھنے والے اکیس افراد زخمی ہوئے کراچی سے تعلق رکھنے والے گیارہ افراد کی میتیں ایمبولینسوں کےذریعےایدھی سردخانےپہنچائی گئیں میتیں وصول کرنے کیلیے ایدھی سرد خانے کے باہر لواحقین رات ہی سے جمع ہونا شروع ہو گئے تھے ،میتوں کی حوالگی کے وقت یہاں بھی صورتحال مخلتلف نہیں تھی دہاڑیں مارتی عورتیں ،،سوال کرتی آنکھیں اور کچھہ نہ سمجھنے کے باوجود سب کچھ سمجھتے معصوم بچے اپنے پیاروں کو لینے آئے ہوئے تھے میتوں کوشناخت کےبعدلواحقین کےحوالےکردیاگیاگزشتہ روز جاں بحق ہونیوالے افراد میں سے چھیا لیس کا تعلق پشاور سوات اور باجوڑ ایجنسی سے جبکہ گیارہ کراچی کے رہنے والے تھے قابل شناخت تمام لاشیں ورثا تک پہنچا دی گئی ہیں
سانحہ خیر پور میں جاں بحق ہونیوالے بیالیس افراد کی میتیں سواتگیارہ کی کراچی میں لواحقین کے حوالے کر دی گئیںسوات کے خوازہ خیلہ ہسپتال میں میتوں کی وصولی کے وقت انتہائی رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے
Nov 12, 2014 | 15:01