وزیراعظم نواز شریف کہا ہے جوڈیشل کمیشن بنانے کیلئے خط لکھ دیا ۔اسے بنانا یا نہ بنانا چیف جسٹس کا کام ہے ۔حکومت چیف جسٹس کو ہدایت نہیں دے سکتی۔

Nov 12, 2014 | 18:31

خبر نگار



وزیراعظم نواز شریف دو روزہ دورہ مکمل کرکے جرمنی سے لندن پہنچ گئے ۔جہاں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا سیاستدانوں کو مذاکراتی ٹیم میں ایجنسیوں کو شامل کرنے کا مطالبہ نہیں کرنا چاہیے۔ جوڈیشل کمشن میں ایجنسیوں کو شامل کرنے کا مطالبہ عجیب ہے۔ کسی کو پاکستان کیساتھ منفی کھیل نہیں کھیلنے دیں گے۔محمد نواز شریف نے کہا جوڈیشل کمشن کے قیام کیلئے خط لکھ دیا ہے۔حکومت ہدایت نہیں دے سکتی جوڈیشل کمشن بنانا یا نہ بناناچیف جسٹس کا کام ہے۔وزیراعظم نے کہا  چین کی جانب سے معاہدے قرضے نہیں بلکہ پاکستان میں سرمایہ کاری ہے۔ چین پاکستان میں چالیس ارب روپے کی سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ بجلی بحران کے خاتمے کیلئے بھی چین پاکستان کا بھرپور ساتھ دے رہا ہے۔ لیکن کچھ سازشی عناصر نہیں چاہتے کہ چین کے ساتھ معاہدے تکمیل تک پہچنیں ۔اس سے پہلے برلن میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا انتخابات میں پاکستانی عوام نے سوچ سمجھ کر ووٹ دیا تھا۔ عوامی مینڈیٹ کا احترام کرنا چاہیے۔ دھرنے والے نیا خیبر پی کے بنا کر دکھائیں پھر نیا پاکستان بنانے کی بات کریں۔ نئے پاکستان کی جھلک نئے خیبر پی کے میں  نظر آنی چاہے۔محمد نواز شریف نے کہا پاکستان اگر ترقی کی راہ پر گامزن ہے تو سب کو اس کی حمایت کرنی چاہیے۔ ملک دہشتگردی کیخلاف بڑی جنگ لڑ رہا ہے۔ سب کو ملکر اس کی حمایت کرنی چاہیئے ۔انہوں نے کہا ملک کو بہت سے مسائل کا سامنا ہے۔ ماضی کی حکومتوں نے انہیں حل کرنے  پر کوئی توجہ نہیں دی۔موجودہ حکومت بجلی بحران کا مسئلہ حل کرنے میں  سنجیدہ ہے تاہم راتوں رات یہ مسئلہ حل نہیں ہو سکتا۔لیکن موجودہ دور حکومت میں یہ حل ہو جائے گا ۔وزیراعظم نے کہا  ترقیاتی منصوبے دو ہزار اٹھارہ سے پہلے مکمل کرلئے جائیں گے۔پاکستان میں بیروزگاری کے خاتمے پر منصوبے پر عمل کر رہے ہیں۔ پاکستان اپنے مسائل حل کر لیتا ہے تو دہشتگردی ختم ہو جائے گی۔ پاکستان سے دہشتگردی کا خاتمہ ہوگا تو ماحول پرسکون ہو جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ دھرنوں کے تماشوں نے ڈالر کی قیمت ننانوے روپے سے ایک سو چار روپے پر پہنچا دی ۔

مزیدخبریں