کراچی (سٹاف رپورٹر+ نیٹ نیوز+ اے پی پی) پاک بحریہ کی بڑی سمندری مشق سی سپارک 2015ء کراچی میں اختتام پذیر ہو گئی۔ یہ مشق شمالی بحیرہ عرب میں شروع ہوئی تھی جس کا مقصد پاک بحریہ کی آپریشنل اور جنگی تیاریوں میں اضافہ کرنا ہے۔ مشق میں پاک بحریہ کے ساتھ پاک فضائیہ اور پاک فوج نے بھی شرکت کی جو مشترکہ حربی پہلوئوں کا اظہار ہے۔ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے اختتامی تقریب میں کہا کہ پاک بحریہ کی مشق دیکھ کر مجھے بڑی خوشی ہوئی ہے، مجھے یہ کہتے ہوئے فخر ہے کہ ہماری مسلح افواج نہ صرف آپریشنل طورپر پوری طرح لیس ہیں بلکہ ہر سطح پر دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ پاکستان کی خطے میں سٹرٹیجک پوزیشن ہے جو پاکستان کو بڑے سمندری راستوں میں رسائی فراہم کرتا ہے، اس لحاظ سے پاک بحریہ کی اہمیت کئی گنا بڑھ گئی ہے۔ اﷲ تعالیٰ کے فضل سے ہم کسی بھی سمندری جارحیت کو ناکام بنانے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں۔ پاک بحریہ کی مشق سی سپارک 2015ء سے خطے میں امن، سلامتی اور استحکام برقرار رکھنے کے لئے پاکستان کے عزم کو تقویت ملی ہے۔ دریں اثناء وزیراعظم نواز شریف نے پاک بحریہ کی مشق ’’سی سپارک‘‘ کا معائنہ کیا اور پاک بحریہ کی آپریشنل صلاحیتوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ اس موقع پر ساحلی پٹی سمندری حدود کی حفاظت میں بحریہ کے کردار پر بریفنگ دی گئی۔ قدرتی آفات کی صورت میں بحریہ کی صلاحیتوں سے آگاہ کیا گیا۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ اندرونی و بیرونی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ہر وقت مستعد ہیں۔ ذرائع کے مطابق پاک بحریہ کی مشق کے معائنے کے موقع پر گورنر بلوچستان، وزیراعلیٰ سندھ اور وزیر دفاع خواجہ آصف بھی ساتھ تھے۔ وزیراعظم نے لڑاکا بحری جہاز اور یونٹس کی مشقیں دیکھیں۔ ڈپٹی چیف آف نیول سٹاف نے وزیراعظم نواز شریف کو بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے دہشت گردی اور بحری قزاقوں سے نمٹنے کی مشق بھی دیکھی۔ پاک بحریہ کے جہاز ’’نصر‘‘ پر نیول چیف نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔ دریں اثناء ایک انٹرویو میں خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ حکومت 2018ء تک ملک میں لوڈشیڈنگ پرقابو پانے کیلئے تمام ممکنہ کوششیں کر رہی ہے۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت تقریبا دس سے بارہ ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بلوکی بجلی گھر سے بھی سستی بجلی پیدا ہوگی اور ملک میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ وفاقی وزیر نے کہا نیلم جہلم اور تربیلا 4 بجلی منصوبوں پر کام جاری ہے جو 2017ء اور 18ء میں مکمل ہوں گے۔ انہوں نے کہا حکومت نے گزشتہ ایک سال میں ترسیلی نقصانات کو کم اور محصولات کو بہتر بنایا ہے۔