کراچی (نیٹ نیوز) پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کسی وزیر اعظم نے ہندو برادری کے مذہبی تہوار دیوالی میں شرکت کی ہے۔ نواز شریف اس سے پہلے بھی کراچی میں ہی پارسی برادری کے تہوار نوروز میں شریک ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہولی پر مجھ پر رنگ پھینکے جائیں تو خوشی ہوگی۔ کراچی کے مقامی ہوٹل میں یہ عام نہیں خصوصی تقریب تھی جس میں تمام اقلیتی برادریوں کے افراد شریک تھے۔ ابتدا غیر روایتی انداز میں کی گئی سٹیج کی میزبان ڈاکٹر مزنا ابراہیم نے گڈ آفٹر نون، نمستے، ست سری کال کہہ کر شرکا کا خیر مقدم کیا۔ قرآن پاک کی تلاوت کے بعد ہال میں گائتری منتر گونج اٹھا جس کی گائیک سندھ کی نامور گلوکارہ شہنیلا علی تھیں۔ بی بی سی کے وزیراعظم میاں نواز شریف نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی نشاندہی پر تو کوئی تبصرہ نہیں کیا تاہم شدت پسندی کا شکار بننے والے بھگت کنور رام کے نام سے حیدرآباد میں میڈیکل کمپلیکس اور بابا گرو نانک گردوارے کی تعمیر کا اعلان کیا اور کہا کہ وہ ہی ان کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔وزیراعظم نوازشریف نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے والد کے ساتھ بھارتی جاتی عمرہ گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پورے گائوں میں صرف ہمارا مسلمان گھرانہ تھا، باقی سکھوں کے گھر تھے۔ سکھوں کا پیار آج تک یاد ہے۔ کراچی میں دیوالی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا آج تک جاتی عمرہ کے سکھوں سے میرا تعلق ہے۔ ہمارے گھر کا دروازہ سکھوں نے سنبھال کر رکھا، بعد میں ہم نے لاہور منگوایا۔ میرے والد جاتی عمرہ سے بہت پیار کرتے تھے۔