انتخابی شیڈول کے بعد کسان پیکج کیلئے فنڈز کا اجرا ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے: چیف الیکشن کمشنر

اسلام آباد (خبرنگار+نیوز ایجنسیاں) الیکشن کمشن نے وزیراعظم کسان پیکج کیلئے فنڈز جاری کرنے پریس سیکرٹری خزانہ وقار مسعود کو طلب کرلیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ انتخابی شیڈول کے بعد فنڈزکا اجراء ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔گزشتہ روز یہاں اسلام آباد میں چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے وزیراعظم کسان پیکج کیس کی سماعت کی، سیکرٹری نیشنل فورڈ سکیورٹی سیرت اصغر، سیکرٹری اطلاعات و نشریات صبا محسن رضا اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل ریاض کمشن کے سامنے پیش ہوئے۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ انتخابی شیڈول کے اجرا کے بعد کسان پیکج کے لئے فنڈز کا جاری کرنا ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔اٹارنی جنرل ریاض نے بتایا کسان پیکج بجٹ کا حصہ تھا، ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی نہیں ہے کیونکہ جب بجٹ کا اعلان ہوا تب الیکشن شیڈول جاری نہیں ہوا تھا۔ الیکشن کمشن نے کسان پیکج پر سماعت سترہ نومبر تک ملتوی کر دی۔ علاوہ ازیں پنجاب اور سندھ میں دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات میں فوج کی 56کمپنیاں تعینات کرنے کافیصلہ کیا گیا ہے، فوج کا کوئیک رسپانس فورس کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔ پنجاب میں 40 اور سندھ میں 16کمپنیاں تعینات کی جائیں گی، سندھ میں کوئیک رسپانس کے لئے رینجرز کو تعینات کئے جائیں گے ، اسلحہ کی نمائش اور جیت کی خوشی میں فائرنگ پر پابندی ہوگی، ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف آئینی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔الیکشن کمشن آف پاکستان کا اہم اجلاس چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا خان کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں ہوم سیکرٹری، سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری ڈیفنس، آئی جی پنجاب، الیکشن کمشنر پنجاب اور الیکشن کمشنر سندھ نے شرکت کی، اجلاس میں پنجاب اور سندھ کے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے غورکیا گیا، وزارت دفاع کے حکام نے الیکشن کمیشن کے احکامات پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی ہے۔ سیکرٹری الیکشن کمشن نے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ صوبائی حکومتوں کی جانب سے فوج کی تعینات کا مطالبہ کیا گیا تھا اس پر فیصلہ کیا گیا ہے دونوں صوبوں میں بلدیاتی انتخابات کے موقع پر فوج تعینات کی جائے فوج کا کردار سول انتظامیہ کی معاونت کا ہوگا اور فوج کو کوئیک رسپانس فورس کے طور پر استعمال کیا جائے گا، فوج کو سنجیدہ معاملے میں بلایا جائے گا فوج کو کسی قسم کے رسک میں نہیں ڈالا جائے گا سندھ کے حساس اضلاع بدین، تھرپارکر اور سانگھڑ کے ہر پولنگ سٹیشن پر رینجرز کے دو سے تین اہلکار تعینات کئے جائیں گے جیت کے جشن ہوائی فائرنگ پر مکمل پابندی ہوگی انتخابات سے دو روز قبل اسلحہ لائسنس معطل کر دیئے جائیں گے جن امیدواروںکے ساتھ سکیورٹی اہلکار ہیں ان کے اسلحہ لائسنس بھی معطل کر دیئے جائیں گے جبکہ پنجاب میں امیدواروں سے چال چلن کے حوالہ سے کیش ضمانت لی جارہی ہے جبکہ سندھ میں امیدواروں کو وارننگ دی جارہی ہے ان سے کہا جارہا ہے کہ وہ الیکشن کمشن کے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی نہ کریں دفعہ 144کا سخت نفاذ ہوگا وزیراعظم، وزیروں اور مشیروںکے انتخابی مہم میں حصہ نہ لینے کے حوالہ سے سختی سے عملدرآمد کروایا جائے گا۔ اس سلسلہ میں صوبائی حکومتوں کو واضح احکامات دے دیئے گئے ہیں کہ کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی ارکان قومی وصوبائی اسمبلی بھی یونین کونسل کی سطح پر بلدیاتی انتخابات کی مہم نہیں چلاسکیں گے ان کا کہنا تھا کہ ہوائی فائرنگ کی اجازت نہیں ہوگی جبکہ جیت کا جشن منانے پر بھی پابندی ہوگی ان کا کہنا تھا کہ سانگھڑ، بدین اور حافظ آباد میں الیکشن کے روز حالات پر کڑی نظر رکھی جائے گی بدین میں الیکشن سے پانچ روز قبل فوج تعینات کی جائے گی۔صباح نیوز الیکشن کمشن نے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں فوج کو کوئیک رسپانس فورس کے طور پر استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے، سیکرٹری ای سی پی کہتے ہیں ہر پولنگ سٹیشن پر فوج و رینجرز تعینات نہیں کی جا سکتی جبکہ چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا خان کا کہنا ہے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، ضرورت کے مطابق سندھ اور پنجاب میں فوج و رینجرز کی تعیناتی کی جائے گی۔ سیکرٹری داخلہ سندھ کا کہنا تھا کہ ہم نے سکیورٹی پلان بنالیا، بدین، تھرپارکر اور سانگھڑ حساس ترین علاقے ہیں۔ پنجاب کے سیکرٹری داخلہ نے بتایا کہ حافظ آباد میں حالات خراب ہونے کا خدشہ ہے۔ الیکشن کمشن نے حالات کا جائزہ لینے کے بعد بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں فوج کو کوئیک رسپانس فورس کے طور پر استعمال کرنے کا فیصلہ کیا۔ چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران اختیارات استعمال کریں، تمام ادارے قیام امن کو یقینی بنائیں، امن و امان پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ سیکرٹری الیکشن کمشن کا کہنا ہے کہ پنجاب اور سندھ نے فوج و رینجرز کی تعیناتی کی درخواست دی، حساس مقامات کی نشاندہی کرلی گئی ہے۔ جہاں ضرورت ہوگی وہاں فوج اور رینجرز تعینات کی جائے گی۔ پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں پولنگ 19 نومبر جبکہ تیسرے مرحلے کیلئے 7 دسمبر کو عوام اپنے نمائندے منتخب کریں گے۔

ای پیپر دی نیشن