نیب بے ایمانی کے پیسے سے حصہ لیکر ملزموں کو چھوڑ دیتا ہے: سپریم کورٹ

اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت +صباح نیوز)سپریم کورٹ کے جسٹس امیر ہانی مسلم نے ورکرز ویلفیئرز فنڈ میں خورد برد کے ملزموں کی اپیل کی سماعت میں ریمارکس دیئے ہیں کہ نیب بے ایمانی کے پیسے سے حصہ لے کر انہیں دوبارہ بے ایمانی کے لئے چھوڑ دیتا ہے۔ جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دیئے کہ نیب بادشاہ ہے جس کو مرضی چھوڑدے اور جس کو جی میں آئے دھر لے، نیب بے ایمانی کے پیسے سے حصہ لے کر انہیں دوبارہ بے ایمانی کے لئے چھوڑ دیتا ہے، نیب ریفرنس فائل کرکے پلی بارگین کے بعد ملزموں کو چھوڑ دیتا ہے۔ ملزم نیب سے رہائی کے بعد پھر سے بدعنوانی کا بازار گرم کرلیتے ہیں۔ عدالت جھوٹ بولنے کی اجازت نہیں دے گی۔ بعد ازاں سپریم کورٹ نے نیب سے ریفرنس کا تمام ریکارڈ طلب کرتے ہوئے سماعت 17 نومبر تک ملتوی کردی۔ نمائندہ نوائے وقت کے مطابق جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا کہ 10 کروڑ کی کرپشن کرو 4 کروڑ نیب کو دو اور چھوٹ جائو، نوکری پر بحال ہوکر دوبارہ کرپشن کرو، ایک افسر اگر غیرقانونی سمری کو منظور (سینکشن)کرتا ہے اس میں 25 آئٹم ہوں تو کیا 25 ریفرنس دائر ہوں گے؟ ایک ملزم کو 25 کیسوں میں سزا ملے گی اور ایک گواہ 25 مقدمات میں بھی گواہ ہوگا؟ نیب نے ریفرنس بغیر تفتیش اور تصدیق کے کس طرح دائر کیا؟ نیب کی پالیسی کرپشن کو فروغ دے رہی ہے، عدالت چیئرمین نیب کو طلب کرے گی۔

ای پیپر دی نیشن