ماسکو(اے پی پی+آن لائن) روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے کہا ہے کہ روسی حکومتی عہدیدار نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے ارکان سے رابطے میں رہے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق انہوں نے کہا کہ ہم ان کے وفد کے بہت سے لوگوں کو جانتے ہیں۔ یہ لوگ ہمیشہ سے امریکہ میں توجہ کا مرکز رہے ہیں اور اعلیٰ عہدوں پر فائز رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان میں چند ایک روسی نمائندوں سے رابطے میں رہے ہیں۔واضح رہے ٹرمپ کی مہم کی ترجمان ہوپ ہکس نے اس دعوے کو مسترد کیا جب کہ ٹرمپ خود بھی ایسے تاثر کو مسترد کرتے رہے ہیں کہ وہ روسی حکومت کے ساتھ رابطے میں رہے۔روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہاکہ روسی سفارتخانے کے عملے کے ارکان ٹرمپ کی مہم کے نمائندوں سے ملے جو ایک معمول کی بات ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ڈیموکریٹ ہلیری کلنٹن کی مہم کے ارکان نے ایسی ملاقاتوں کی درخواست مسترد کر دی تھی۔علاوہ ازیں روسی حکومت نے کہا ہے کہ صدر ولادی میر پیوٹن اور نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی خارجہ پالیسی ایک ہی خطوط پر استوار ہے۔ پالیسیوں اور خیالات میں قربت ہی ماسکو اور واشگٹن کے درمیان مضبوط مذاکرات کا ذریعہ بن سکتے ہیں۔ نیویارک میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان روسی حکومت دیمتری بیسکوف نے کہا کہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور صدر ولادی میر پیوٹن کی پالیسیوں میں حیرت انگیز مماثلت ہے۔ دونوں رہنماو¿ں کی خارجہ پالیسیاں کافی حد تک یکساں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر پیوٹن امریکہ کے نئے صدر کے ساتھ مل کر کام کریں گے اور دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو بتدریج بہتری کی طرف لانے کے اقدامات کریں گے۔ روسی حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکہ اور روس کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے کافی وقت لگ سکتا ہے۔