نئی دہلی ۔ اسلام آباد (سپیشل رپورٹ۔ آئی این پی) بھارتی حکومت نے کرپشن کے خاتمے کے لئے 5 سو اور ایک ہزار روپے کے نوٹ منسوخ کرنے کا جو فیصلہ کیا ہے اس کے بعد بھارتی بنکوں پر عوام کی یلغار ہو گئی اور اے ٹی ایم مشینیں بھی جواب دے گئیں۔ اب حکومت نے پانچ سو اور ایک ہزار کے نوٹ بلوں کی ادائیگی کے لئے اگلے 72 گھنٹے استعمال کرنے کی اجازت دے دی۔ وزیراعظم مودی نے کرپشن کے خاتمے اور رشوت میں لئے گئے اربوں روپے کی پانچ سو اور ایک ہزار مالیت کے نوٹ منسوخ کر کے ٹیکس نادہندگان اور بدعنوان افسران اور سیاست دانوں کو صدمے سے دوچار کر دیا ہے۔ علاوہ ازیں بھارتی حکومت کی طرف سے بڑے کرنسی نوٹوں پر پابندی کے اعلان کے بعد جنوبی بھارت میں دیہاتی خاتون نے خودکشی کرلی،کرنسی نوٹ پر پابندی لگائے جانے کے تین روز بعد بھی لاکھوں لوگ نقد پیسوں کے لیے مارے مارے پھر رہے ہیں ، بینکوں کے باہر لوگوں کی لمبی قطاریں لگی ہیں۔بھارتی میڈیاکے مطابق ریاست تلنگانہ کی55سالہ دیہاتی خاتون کندوکری کے خاندان کا کہنا ہے کہ اسکے پاس 54لاکھ روپے جمع تھے جب اس نے حکومت کی جانب سے 1000اور 500روپے کے نوٹوں پر پابندی کا سنا تو وہاس خوف سے پھندے سے جھول گئی کہ اس کے پاس اب ایک بھی روپیہ نہیں بچے گا۔دوسری جانب بھارت میں کرنسی نوٹ پر پابندی کے بعد بینکوں میں افراتفری مچی ہوئی ہے ۔بھارتی حکومت کی جانب سے پانچ سو اور ہزار روپے کے کرنسی نوٹ پر پابندی لگائے جانے کے تین روز بعد بھی لاکھوں لوگ نقد پیسوں کے لیے مارے مارے پھر رہے ہیں اور بینکوں کے باہر لوگوں کی لمبی قطاریں لگی ہیں۔نئی دہلی اور ممبئی شہر کے کئی اے ٹی ایم یا تو بند ہیں یا پھر اس میں نوٹ نہیں نکل رہے ہیں۔حکومت نے کرنسی نوٹ پر پابندی کے بعد کئی گھنٹوں کے لیے اے ٹی ایم بند کر دیے تھے جن کے کھلنے کے بعد پیسہ نکالنے کے لیے صبح سے سینکڑوں لوگ قطار میں کھڑے ملے۔حکومت کا کہنا ہے کہ اس نے پانچ سو اور ایک ہزار روپے کے نوٹ کو بلیک منی یا کالے دھن پر قابو پانے کے لیے ختم کیا ہے لیکن اس سے عام آدمی بری طرح متاثر ہوا ہے۔
بھارتی شہریوں کو بلوں کی ادائیگی کیلئے 72گھنٹے تک کا پرانے نوٹ استعمال کرنیکی اجازت
Nov 12, 2016