لاہور+ سانگلہ ہل + حافظ آباد (خصوصی رپورٹر+ نمائندگان نوائے وقت) وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ ترقی کے مخالفین کا ایجنڈا ناکام بنا دیں گے‘ سی پیک سے خطے کا نقشہ بدل رہا ہے‘ 2018ءمیں لوڈشیڈنگ ختم ہو جائے گی اور بجلی سستی ہو گی جس سے کاشتکاروں‘ صنعتکاروں اور عوام کو فائدہ ہوگا۔ وہ گزشتہ روز میونسپل سٹیڈیم سانگلہ ہل میں جلسہ سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر رکن قومی اسمبلی چودھری برجیس طاہر نے بھی خطاب کیا جبکہ جلسے میں وفاقی وزیر سائرہ تارڑ بھی موجود تھیں۔ قبل ازیں وزیراعظم نے پنڈی بھٹیاں‘ فیصل آباد‘ موٹر وے پر سانگلہ ہل انٹرچینج کا افتتاح کیا۔ وزیراعظم نوازشریف نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سانگلہ ہل کو گیس فراہم کی جائیگی اور قومی اسمبلی کے حلقہ این اے میں بھی گیس فراہم کی جائیگی۔ یہاں یونیورسٹی بنائیں گے‘ کالج اور سکولوں میں اضافہ کریں گے‘ انٹرچینج سے ٹبہ شاہ بلوچ تک دو رویہ ایکسپریس وے بنائی جائیگی۔ انہوں نے عمران خان اور تحریک انصاف کا نام لئے بغیر کہاکہ ترقی کے ایجنڈے کو مخالفین روکنے کی کوشش کر رہے ہیں‘ عوام ترقی روکنے والوں کی کبھی حمایت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ میں نے سانگلہ ہل انٹرچینج کا وعدہ کیا تھا جو آج پورا کر دیا۔ جلسہ گاہ آنے سے پہلے مجھے 2013ءکی میری تقریر سنائی گئی۔ انہوں نے کہاکہ نوازشریف نے ہمیشہ وعدہ پورا کیا اگر سانگلہ ہل کے لوگ کچھ اور مانگتے تو وہ بھی آج موجود ہوتا۔ انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے کراچی سمیت ملک بھر سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا۔ خیبر پی کے اور پاکستان کو نیا بنانے کا دعویٰ کرنے والوں نے خیبر پی کیلئے کچھ نہیں کیا ہم نیا پاکستان بنا رہے ہیں، آپ 3 سال پہلے اور آج کے پاکستان کا موازنہ کریں۔ موٹر وے پہلے ہم نے بنائے اور اب بھی ہم بنا رہے ہیں۔ مشرف حکومت اور اسکے بعد آنے والی حکومت نے کیا کیا؟۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان سے جہالت کا خاتمہ ہوگا‘ جھونپڑیوں اور چھوٹے مکانوں میں رہنے والے خوشحال ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہم اپنے فرائض سے غافل نہیں‘ ریلوے اور پی آئی اے اب اپنے پیروں پر کھڑے ہو رہے ہیں۔ سانگلہ ہل انٹرچینج منصوبے پر 29 کروڑ روپے لاگت آئی اس سے شہر اور گردونواح کے دیہات براہ راست موٹر وے سے منسلک ہو جائیں گے تیز ترین سفری سہولت کے ساتھ ساتھ زرعی اجناس کو منڈیوں تک پہنچانا بھی آسان ہو گا۔ انٹرچینج کی تعمیر سے لاہور اور سانگلہ ہل کے درمیان سفر میں ایک گھنٹہ کی بچت ہوگی۔ وزیراعظم کے خطاب کے دوران وزیراعظم نے مسلم لیگی رہنما رانا ارشد سے دریافت کیا کہ ”انٹرچینج“ بننے سے سانگلہ ہل اور لاہور کا فاصلہ اب کتنی دیر میں طے ہو گا۔ رانا ارشد نے جواب دیا ”ایک گھنٹے میں“ اس پر وزیراعظم کی تسلی نہیں ہوئی اور انہوں نے اپنا سوال سب حاضرین کے سامنے رکھا۔ آوازیں آئیں ڈیڑھ گھنٹہ میں پہلے ڈھائی گھنٹے میں یہ سفر طے ہوتا تھا۔ انہوں نے کہا پاکستان ترقی کی بلندیوں کو چھو رہا ہے۔ ترقی کا راستہ روکنے والوں سے بھی عوام کو سوال کرنا چاہئے۔ بجلی سستی ہوگی تو ملک میں خوشحالی ہو گی۔ پاکستان کے عوام کو فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کی راہ میں روڑے اٹکانے والے لوگوں کی کوشش ہے کہ بجلی سستی نہ ہو۔ ان لوگوں کی کوشش ہے کہ لوڈشیڈنگ ختم نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتیں تو حاجیوں کے پیسے بھی کھا گئیں، ننکانہ صاحب میں دو سو بیڈوں پر مشتمل ہسپتال بنایا جائیگا۔ ہم نے سی پیک منصوبے کی بنیاد رکھی جس سے نہ صرف گوادر بلکہ بلوچستان‘ کے پی کے اور پورے ملک کی تقدیر بدلے گی۔ اگر ترقی کی رفتار یہی رہی تو گھر گھر بجلی‘ سوئی گیس پہنچے گی‘ بجلی سستی ہو گی‘ صنعتوں کو فروغ ملے گا‘ سڑکیں اور موٹر ویز بنیں گی۔
اسلام آباد (آئی این پی ) وزیراعظم نوازشریف کل بین الاقوامی تجارتی بندرگاہ گوادرکا افتتاح کریں گے، اس تقریب میںچینی سفیر سن وی ڈونگ سمیت چین اور پاکستان کی اعلیٰ سول و فوجی قیادت بھی شرکت کرے گی، سی پیک کے تحت پہلے تجارتی قافلے میں شامل کنٹینرز میں موجود سامان مشرق وسطیٰ اور افریقہ کیلئے روانہ کیا جائے گا۔ گوادر پورٹ کے اہلکاروں نے بتایا کہ 300کنٹینروں پر سامان لادنے کا عمل ہفتے کے روز مکمل کر لیا جائے گا اور وہ مشرق وسطیٰ اور افریقہ کے مقام کیلئے اگلے روز بندر گاہ سے روانہ ہوں گے، سی پیک کے تحت سرکاری تجارت کا آغاز کرتے ہوئے کاشغر سے گوادر کی طرف جانے والے پہلے چینی قافلے کا ایف ڈبلیو او کے اہلکاروں نے خیر مقدم کیا،46بلین ڈالر لاگت کا چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبہ چین کے صدر شی جن پنگ کی طرف سے تجویز کئے جانیوالے ون بیلٹ و ن روڈ منصوبے کا پائلٹ پراجیکٹ ہے جس کا مقصد علاقائی رابطے، مواصلات اور تعاون کو فروغ دینا ہے۔
گوادر / افتتاح