سعید الزمان نے حلف اٹھا لیا‘ عشرت العباد دبئی چلے گئے‘ دہشت گردی کی آخری نشانی گورنر ہاﺅس سے ختم ہو گئی : لیگی رہنما

کراچی (سٹاف رپورٹر+ ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) سابق گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نئے گورنر سندھ جسٹس (ر) سعید الزمان صدیقی کے حلف سے قبل ہی دبئی چلے گئے۔ مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر نہال ہاشمی نے کہا ہے دہشت گردی کی آخری نشانی گورنر ہا¶س سے ختم ہو گئی ہے۔ عشرت العباد پروٹوکول کے ساتھ گورنر ہا¶س سے ائرپورٹ کے لئے روانہ ہوئے۔ قائداعظم انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو میں ڈاکٹر عشرت العباد نے کہاکہ ان کی دعا ہے کہ کراچی میں امن رہے۔ 14سال تک عوام کا پیار اور محبت ملی۔ اس دوران اگر کسی کو مجھ سے کوئی ذرا سی بھی تکلیف پہنچی ہو تو میں اس سے معافی چاہتا ہوں۔ عشرت العباد نے ایم کیو ایم پاکستان یا ایم کیو ایم لندن کا ساتھ دینے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا جواب دینے سے گریز کیا۔ انہوں نے کہاکہ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے وہ پاکستان اور کراچی میں امن رکھے۔ ڈاکٹر عشرت العباد نے کراچی چھوڑنے سے قبل شہر کا الوداعی دورہ کیا۔ انہوں نے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناحؒ، حضرت عبداللہ شاہ غازی اور حضرت میرن شاہ بخاری کے مزار پر حاضری دی۔ میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہاکہ 14سال بطور گورنر فرائض انجام دیئے جو ان کے لئے اعزاز ہے۔ بہت سے مسائل آئے۔ میں اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں کہ میں نے شہر، صوبے، ملک اور لوگوں کے لئے کام کیا۔ صوبے کی سیاسی قیادت اور جماعتوں نے بھرپور ساتھ دیا۔ عشرت العباد نے امید ظاہر کی کہ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا۔ شہر سے دہشت گردوں کو چن چن کر ختم کیا جائیگا۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر نہال ہاشمی نے کہا ہے کہ دہشت گردی کی آخری نشانی گورنر ہا¶س سے ختم ہو گئی۔ 14 سال پہلے بانی ایم کیو ایم نے دہشت گرد تنظیم اور ملک دشمنوں کا نمائندہ گورنر ہا¶س بھیجا تھا۔ دہشت گردی کی آخری نشانی ہٹا دی گئی۔ مسلم لیگ کا نمائندہ آج گورنر ہا¶س پہنچ گیا ہے اور آج دہشت گردی کے دور کا خاتمہ ہوا ہے۔ نئے گورنر کی تقرری سے صوبے کو پرامن بنانے میں مدد ملے گی۔ سندھ حکومت کے ساتھ ہرممکن تعاون کیا جائے گا۔ جمہوریت اور آئین کی پاسداری کی صحیح علامت گورنر ہا¶س میں ہے۔ آج بانی متحدہ کے دور کا خاتمہ ہو گیا۔ اس کا ذمہ دار وہ آمر تھا جو نو سال تک آمر رہا۔ آمر کے دور میں دہشت گردی نے شہر میں فروغ پایا، قتل، ٹارگٹ کلنگ عام ہوئی تھی۔ پاکستان کو نہ ماننے والوں کے دور کا خاتمہ ہوا۔ مشرف دور میں ایسے لوگوں نے یہاں ڈیرے ڈالے تھے جو پاکستان کے مخالف تھے‘ دہشت گرد تنظیم نے ڈیرہ ڈالا تھا۔ نوازشریف کراچی کیلئے بڑی بنیادی تبدیلی لے کر آئے ہیں۔ انہوں نے 3 سال پہلے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے آپریشن شروع کیا۔ دہشت گردوں کو شہر اور ادارے چھوڑنے پر مجبور کیا۔ وزیراعظم نے گورنر ہا¶س میں اس شخص کو فائز کیا ہے جو انصاف کے عہدے پر فائز رہا۔ این آر او نواز شریف نے نہیں کیا، این آر او کرنے والوں سے پوچھیں انہوں نے کیوں کیا؟ نہال ہاشمی نے سوال اٹھایا کہ عشرت العباد جرائم میں مطلوب تھے تو سندھ حکومت نے کیوں جانے دیا؟ وزیر مملکت اطلاعات مریم اورنگزیب نے نہال ہاشمی کے عشرت العباد کے متعلق بیان سے لاتعلقی کا اظہار کر دیا۔ انہوں نے نہال ہاشمی کے بیان کو ان کی ذاتی رائے قرار دے دیا اور کہاکہ نہال ہاشمی کا بیان حکومت یا مسلم لیگ ن کا م¶قف نہیں۔ عشرت العباد نے نہال ہاشمی کے الزامات پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا نہال کو اپنا کوئی ملال ہو گا ورنہ میرا تو ان پر کوئی احسان نہیں۔ نہال ہاشمی میرے سنگین جرائم میں ملوث ہونے کے باوجود مجھ سے اچھے طریقے سے ملتے رہے ہیں۔ انہوں نے استفسار کیا کہ کیا اب کراچی میں بدامنی، لاقانونیت اور قتل و غارت نہیں ہو گی؟ نہال ہاشمی کے الزامات پر وفاقی حکومت کی وضاحت پر شکرگزار ہوں۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور لندن نے سینیٹر نہال ہاشمی کے بیان کو غیر ذمہ دارانہ قرار دے دیا ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے ترجمان امین الحق نے نہال ہاشمی نے عشرت العباد سے متعلق غیر ذمہ دارانہ گفتگو کی۔ اس طرح کے بیانات مسلم لیگ (ن) کی دشمنی کے سوا کچھ نہیں ہے، جب مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ ترین قیادت ایم کیوایم کے مرکز خود چل کر آتی تھی اس وقت نہال ہاشمی جیسے لوگوں کو ایم کیوایم دہشت گرد تنظیم نہیں لگتی تھی۔ کراچی آپریشن کا آغاز بھی گورنر ہاو¿س میں نواز شریف نے اسحاق ڈار ، چوہدری نثار اور خود موصوف کے ساتھ فخریہ انداز میں شروع کیا تھا۔ دوسری جانب ایم کیو ایم لندن کے کنوینئر ندیم نصرت نے کہا نہال ہاشمی کونسلر کا الیکشن جیت کر دکھائیں۔ وہ مسلم لیگ (ن) کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہے ہیں۔ تحریک انصاف کے رہنما عمران اسماعےل نے کہا نہال ہاشمی کا بیان مضحکہ خیز ہے۔ وہ بچوں والی باتیں کر رہے ہیں۔ سعید الزماں صدیقی کو گورنر بنانے کی کیا تک تھی؟ علاوہ ازیں گورنر ہاﺅس میں سادہ پُروقار تقریب حلف برداری میں جسٹس (ر) سعید الزماں صدیقی نے صوبہ سندھ کے 31ویںگورنر کے طور پر حلف اٹھا لیا۔ چیف جسٹس سید سجاد علی شاہ نے ان سے حلف لیا۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سعید الزماں صدیقی سے ملاقات کی اور گورنر سندھ کو مبارک باد دی۔ نئے گورنر سندھ کی طبیعت بھی ناساز ہو گئی جس کے باعث مزار قائد پر حاضری ملتوی کر دی گئی۔نو منتخب گورنر سندھ جسٹس ریٹائرڈ سعید الزمان صدیقی نے کہا ہے کہ کراچی میں امن کی بحالی میری اولین ترجیح ہو گی تاکہ یہاں کے لوگوں کو یہ احساس ہو کہ وہ کراچی میں محفوظ ہیں۔ پی ٹی وی کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کراچی میں باہر سے مختلف قسم کے لوگ آ گئے ہیں جو یہاں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہیں، ہمارے قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنا کام بہت بہتر انداز میں کر رہے ہیں اس لئے تخریبی کارروائیوں میں ملوث ان افراد کو بھی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد سے تلاش کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ گورنر صوبے میں وفاق کا نمائندہ ہوتا ہے اور یہاں کے معاملات کو صوبائی انتظامیہ کے ساتھ مل کر احسن طریقے سے نمٹانے میں اپنا کردار ادا کرتا ہے۔سندھ کے وزیر برائے صنعت و تجارت منظور حسین وسان نے کہا ہے کہ عشرت العباد خان ریاست دشمن گورنر تھے تو مسلم لیگ(ن) نے کیسے انہیں اہم عہدے پر رہنے دیا۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم نواز شریف، آرمی چیف جنرل راحیل، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود، گورنر پنجاب رفیق رجوانہ کور کمانڈر کراچی نے فون کر کے سعید الزماں صدیقی کو عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی ہے۔
گورنر سندھ حلف/ نہال ہاشمی

ای پیپر دی نیشن