حب میں مزار شاہ نورانی پر دھمال کی جگہ پر دھماکے میں خواتین بچوں سمیت40 سے زائدافراد جاں بحق ہو گئے۔ تحصیلدار شاہ نورانی جاوید اقبال نے بتایا دھماکہ میں110 افراد زخمی ہوئے ، زخمیوں کو طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔شاہ نورانی درگاہ پہاڑ پر ہونے اور رات کے اندھیرے کی وجہ سے امدادی کاموں میں شدید مشکلات پیش آئیں علاقے میں پی ٹی سی ایل اور کوئی بھی موبائل نیٹ ورک کام نہیں کرتا، زخمیوں کو ابتدائی طور پر مقامی ڈسپنسری میں منتقل کیا گیا، ایدھی کے سر براہ فیصل ایدھی ایمبولینسوں کے ہمراہ شاہ نورانی پہنچ گئے۔ سول ہسپتال کراچی میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی کراچی سے حب شاہ نورانی کا فاصلہ200کلو میٹر ہے، ہر روز مغرب کے بعد دھمال ہوتی ہے جس وقت دھماکہ ہوا بڑی تعداد میں زائرین دھمال ڈال رہے تھے۔خوفناک دھماکہ ہوتے ہی انسانی اعضاءدور تک بکھر گئے اور دھماکے کے بعد افراتفری مچ گئی ایمبو لینسوں کی کمی کی وجہ سے زخمیوں کو ہسپتال منتقل کرنے میں مشکلات پیش آئیں۔کمشنر قلات کے مطابق ابتدائی طور پر 25افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاع تھی وزیر اعلیٰ بلوچستان امدادی کاموں کی نگرانی کرتے رہے۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکہ خود کش تھا افغان دہشت گرد نے خود کو دھمال کے دوران دھماکہ سے اڑایا دھماکہ ہوتے ہی افراتفری پھیل گئی مزار پر سکیورٹی کے کوئی انتظامات نہیں تھے انچارج ایدھی سنٹر حکیم لاسی کے مطابق درگاہ کے خلیفہ نے اطلاع دی کہ دھماکے میں30سے زائد افراد جاں بحق اور100سے زائد زخمی ہو گئے ہیں، ایس ایس پی لسبیلہ نے بھی بتایا کہ دھماکے میں30افراد جاں بحق ہو گئے۔صوبائی وزیر داخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ دھماکہ میں بڑی تعداد میں زائرین جاں بحق ہوئے دو دراز علاقہ ہونے اور اندھیرے کی وجہ سے ریسکیو آپریشن میں مشکلات پیش آئیں، ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی امدادی کاموں پر ساری توجہ ہے اندھیرے کی وجہ سے ہیلی کاپٹر استعمال نہیں کر سکتے صوبے بھر میں سکیورٹی ہائی الرٹ کی گئی ہے زخمیوں کو خضدار ، لسبیلہ اور کراچی منتقل کیا گیا ہے۔وزیر اعظم نواز شریف نے درگاہ شاہ نورانی میں دھماکے کی شدید مذمت کی ہے اور فوری امدادی سرگرمیوں کی ہدایت کر کے کہا کہ قیمتی جانوں کے نقصان پر انتہائی دکھ ہے جاں بحق افراد کے لواحقین اور زخمیوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں ،واقعہ میں ملوث افراد کو جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے انسانی جانوں کو بچانے کیلئے امدادی سرگرمیاں تیز کی جائیں۔ علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا۔ ترجمان بلوچستان حکومت انوار الحق کاکڑ نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ دشمن مایوسی کا شکار ہیں اور خواتین اور بچوں پر حملے کر رہے ہیں۔انہوں نے درگاہ شاہ نورانی میں ہونے والے دھماکے کو بلوچستان اور اقتصادی راہداری پر حملہ قرار دیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم دھماکے کی پر زور مذمت کرتے ہیں۔ صوبائی وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ پورے صوبے کی سکیورٹی کو انتہائی سخت کیا گیا تھا، غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ دھماکے وقت500سے 600افراد مزار پر موجود تھے۔کمشنر قلات نے دھماکہ خود کش ہونے کی تصدیق کر دی ۔
حب: مزار پر خودکش دھماکہ، خواتین، بچوں سمیت 40 سے زائد جاں بحق، 110 زخمی، سی پیک اور بلوچستان پر حملہ ہے، ترجمان صوبائی حکومت
Nov 12, 2016 | 19:58