اسلام آباد+ راولپنڈی (وقائع نگار خصوصی+جنرل رپورٹر) وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ چاہتے تھے نواز شریف، زرداری کیساتھ مولانا کا سٹیمنا بھی ٹیسٹ ہو، مولانا کے کھلاڑی گرائونڈ میں موجود مگر نڈھال ہیں، کارکن میدان میں، مولانا بستر آرام میں، کیا یہ کھلا تضاد نہیں، مولانا کو فل ٹاس دی، انہوں نے کریز سے نکل کر چھکے لگائے۔ ڈاکٹرز سیاستدان نہیں، کم از کم ان پر اعتماد کرلینا چاہیے، عدالتوں کے فیصلوں کے مطابق نواز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا، آصف زرداری کے علاج کے حوالے سے عدالتوں میں درخواست دی جائے۔ انہوں نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا ای سی ایل میں نام ڈالنا اور نکالنا ایک پروسیس ہے، حکومت خود کسی کا نام ڈالتی ہے نہ نکال سکتی ہے، ہمارے پاس شریف میڈیکل سٹی کے میڈیکل بورڈ کی سفارشات آئی ہیں، حکومت پرائیویٹ میڈیکل بورڈ کی سفارشات پر عمل نہیں کرسکتی، حکومت خواہشات اور ارمانوں پر نہیں قانون کے مطابق چلتی ہے۔ محمد عبداللہ گل چیئرمین تحریکِ جوانانِ پاکستان و کشمیر نے گزشتہ روز وفاقی وزیرِ اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان سے اہم ملاقات کی ، جس میں فردوس عاشق اعوان نے محمد عبداللہ گل سے درخواست کی کہ، آزادی مارچ ختم کروانے میں عبداللہ گل کردار ادا کریں، ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے گفتگو میں کہا مولانا فضل الرحمن گیارہ روز سے اسلام آباد میں دھرنا دیے ہوئے ہیں، شدید بارش اور سردی کی وجہ سے حکومت نے مظاہرین کے لئے خصوصی طور پر میڈیکل کیمپ لگوائے ہیں جس میں حکومت کے خلاف آئے ہوئے لوگوں کو صحت کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں اور مظاہرین کے پینے اوراستعمال کے لئے سی ڈے کی 10پانی کے ٹینکر ہمہ وقت موجود ہیں، اس موقع پر محمد عبداللہ گل نے کہا مولانا فضل الرحمن پاکستان کے پر امن شہری ہیں، اتنے دن گزرنے کے باوجود ان کے کارکنان نے بڑی ثابت قدمی اور تحمل کا مظاہرہ کیا اورکسی بھی املاک کو نقصان نہیں پہنچایا نہ وہ اس کا ارادہ رکھتے ہیں، حکومت کو چاہئے کہ مولانا کے جائز مطالبات کو تسلیم کر کے اس دھرنے کو ختم کرے تاکہ ملک کشمیر پالیسی پر کوئی پیش قدمی کر سکے۔