لاہور‘ اسلام آباد (نیوز رپورٹر + وقائع نگار خصوصی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف کے نمائندے آج ای سی ایل پر کابینہ کی ذیلی کمیٹی میں جائیں گے۔ سرکاری تشکیل کردہ ڈاکٹرز کے بورڈ کی سفارش کے باوجود تاخیری حربوں سے محمد نوازشریف کی جان کو نقصان ہوا تو اس کے دور رس نتائج برآمد ہوں گے۔ نواز شریف کی نازک صحت دیکھتے ہوئے ڈاکٹرز نے ایئر ایمبولینس کا انتظام کرنے کے لئے کہا، جس پر ائیر ایمبولینس کا انتظام کرلیا گیا ہے جو بدھ کو پہنچے گی۔ امید ہے کہ حکومتی سطح پر ای سی ایل سے نام نکالنے کے لئے امور کو جلد نمٹایا جائے گا۔ پیر کو بیان میں انہوں نے کہاکہ ای سی ایل پر کابینہ کی ذیلی کمیٹی میں پارٹی صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی نمائندگی مسلم لیگ(ن) کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل عطاء اللہ تارڑ اور سابق وزیراعظم محمد نوازشریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کریں گے۔ عطاء اللہ تارڑ اور ڈاکٹر عدنان محمد نوازشریف کی صحت اور عدالتی احکامات کے حوالے سے تفصیلات بیان کریں گے۔ نوازشریف کے علاج میں تاخیری حربوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہوں نے سوال کیا کہ حکومتی تشکیل کردہ ڈاکٹرز کا سرکاری بورڈ لکھ کر دے چکا ہے، پھر تاخیر کیوں کی جا رہی ہے؟ پنجاب حکومت وزارت داخلہ، وزارت داخلہ نیب اور نیب حکومت پر ذمہ داری پھینک رہا ہے۔ کیا کسی کو احساس ہے کہ کسی انسان کی زندگی اور موت کا معاملہ ہے؟ انہوں نے کہاکہ تین مرتبہ منتخب وزیراعظم کے ساتھ یہ سلوک پاکستان کے عوام اور ایک باوقار انسان کے ساتھ زیادتی اور ظلم ہے۔ عقل اور ہوش کے ناخن لیں۔ ڈاکٹرز مضطرب ہیں کہ جلد از جلد محمد نواز شریف کو علاج کے لئے باہر بھیجا جائے۔ ڈاکٹرز کی سفارش کے مطابق محمد نوازشریف کا نام فوری طورپر ای سی ایل سے نکالا جائے۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ ڈاکٹرز محمد نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کی تعداد قابل سفر سطح پر لانے کے لئے آج انہیں طبی طور پر تیار کریں گے۔ محمد نواز شریف کی طبیعت ٹھیک نہیں اور ان کی علالت کے حوالے سے ڈاکٹرز کی تشویش ہر لمحہ بڑھتی جا رہی ہے۔ ای سی ایل کے عمل میں تاخیر کے نتیجے میں محمد نواز شریف کی زندگی کو لاحق خطرات میں اضافہ ہورہا ہے۔ یہ تاخیر ڈاکٹرز کے بورڈ کی تجاویز کے منافی ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ یہ تاخیر نواز شریف کی صحت کو لاحق سنگین خطرات کی قیمت پر ہو رہی ہے۔