وفاقی کابینہ کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کی اکثریت نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی حمایت کی۔
وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا ، جس میں وزیراعظم کو نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے اور انہیں علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
ذرائع کے مطابق فواد چودھری، علی امین گنڈا پور، فیصل واوڈا، غلام سرور خان، شیریں مزاری اور علی زیدی نے نواز شریف کو بیرون ملک بھیجنے کی مخالفت کی اور کہا کہ انہوں نے قوم کا پیسہ لوٹا اور اب باہر جا رہے ہیں۔ مجرم کا ایسے باہر جانا تحریک انصاف کے نظریہ کی مخالفت ہے۔ ماضی میں بھی یہ لوگ حکومتیں کرکے باہر جاتے رہے ہیں۔اراکین کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو اجازت دینے سے تحریک انصاف اور باقی حکومتوں میں کیا فرق رہے گا۔ عوام میں منفی تاثر جائے گا کہ حکومت نے کسی دباؤ میں ان کا نام ای سی ایل سے نکالا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی سب سے زیادہ مخالفت زلفی بخاری نے کی، فواد چوہدری، مراد سعید اور فیصل واوڈا نے بھی مخالفت کی۔فواد چوہدری نے کہا کہ میری 16 سالہ وکالت میں ایسی کوئی مثال نہیں ہے کہ مجرم علاج کے لیے بیرون ملک جائے، ذرائع کا کہنا ہے کہ علی زیدی اور عثمان ڈار نے بھی نام ای سی ایل سے نکالنے کی مخالفت کی۔
ذرائع کے مطابق وزیر ریلوے شیخ رشید، ندیم افضل چن سمیت دیگر وزرا نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی حمایت کی ہے۔
اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ ہم انسانی ہمدردی کی بنیاد پر یہ فیصلہ کر رہے ہیں۔ نواز شریف کو ان کی مرضی کا علاج کرانے دینا چاہیے۔ یہ بات یقینی بنائیں گے کہ نواز شریف علاج کے بعد واپس آئیں۔ ذیلی کمیٹی ای سی ایل کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرے۔ ذیلی کمیٹی نواز شریف کی فیملی سے مکمل ضمانت لے گی۔