اسلام آباد (خصوصی رپورٹر)سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کے ملزمان عمیر اور حسین لوائی کی درخواست ضمانت پر ریفرنس میں پیش رفت پر ٹرائل کورٹ سے رپورٹ طلب کرلی ۔ بدھ کو سماعت جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔سپریم کورٹ نے ریفرنس میں پیش رفت پر ٹرائل کورٹ سے رپورٹ طلب کرلی ۔ جسٹس قاضی محمد امین نے کہاکہ سپریم کورٹ نے تو اس ریفرنس میں جلد سماعت کرکے نمٹانے کی ہدایت کر رکھی ہے ،نیب ریفرنسز کو نمٹا کیوں نہیں رہا ،کیا ہو رہا ہے ۔ پراسیکیوٹر نیب نے کہاکہ جلد نمٹانے کی ہدایت دوسری کیس میں تھی ۔ جسٹس قاضی محمد امین نے کہاکہ سپریم کورٹ نے اسی ریفرنس میں جلد نمٹانے کی ہدایت کی تھی ملزم دوسرا تھا ۔ پراسیکویٹر نیب نے کہاکہ ریفرنس نمٹانے میں تاخیر کا سبب ملزمان کا رویہ ہے ۔ جسٹس قاضی محمد امین نے کہاکہ ملزمان کو عدالت سے تعاون کرنا ہو گا ،ملزمان نظام پر حاوی ہونے کی کوشش نہ کریں ۔جسٹس قاضی محمد امین نے کہاکہ ملزمان تو ویسے بھی بے گناہ ہونے کا موقف اپنا رہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ملزمان بے گناہ ہے تو ٹرائل مکمل کرواکے خود کو بری کیوں نہیں کرواتے ۔ پراسیکیوٹر نیب نے کہاکہ ملزمان نے ریفرنس کو اسلام آباد سے کراچی منتقل کرنے کی سپریم کورٹ میں درخواست دائر کررکھی ہے۔پراسیکیوٹر نیب نے کہاکہ سپریم کورٹ نے کوئی حکم امتناعی نہیں دیا پھر بھی کیس ملتوی کروایا جاتا ہے ۔ وکیل حامد علی شاہ نے کہاکہ سپریم کورٹ نے دوماہ میں ریفرنس بنانے کا حکم دیا تھا دو سال میں ریفرنس فائل ہوا ۔ وکیل حامد علی شاہ نے کہاکہ نیب نے 69 گواہان بنائے ہیں ابھی پہلا گواہ پر جرح ہونا ہے۔
جعلی بنک اکائونٹس کے ملزموں کی درخواست ضمانت پر ٹرائل کورٹ سے جواب طلب
Nov 12, 2020