صحرائے تھر میں علم دین کی روشنی کے چراغ جلا رہا ہے، پروفیسر محمد سلفی

کراچی (نیوز رپورٹر)  قرآن مجید اور علوم اسلامیہ کو سیکھنے اور سکھانے والے اللہ تعالیٰ کے مقرب بندے ہوا کر تے ہیں ستاریہ ایجوکیشن اینڈ ویلفیئر (ٹرسٹ ) کے زیر اہتمام چلنے والے 40سے زائد مدارس و مساجد سندھ کی آغوش میں دینی اور سماجی خدمات 35سال سے جاری کئے ہوئے ہیں ان خیالات کا اظہار ٹرسٹ کے بانی و سرپرست اعلیٰ پروفیسر محمد سلفی نے تھرپار کر سندھ کے جامعہ دارالعلوم الرحمانیہ کلوئی کی جامع مسجد رحمانی میں خطاب کر تے ہوئے کیا ، انہوں نے کہا کہ جماعت کے عظیم مبلغ اور جماعت غربا ء اہلحدیث پاکستان کے مرکزی رئیس الناظمین مولانا محمد سلیمان جو نا گڑھی رحمتہ اللہ نے تھر پار کر سندھ کے بیشتر علاقوں میں مساجد و مدارس کے قیام کا آغاز 1985ء میں کیا تھا جو اب تک بحسن وخوبی جاری وساری ہے مولانا سلفی نے کہا کہ تھر پار کر سندھ کے دورافتادہ علاقوں میں ہزاروں طلباء طالبات کی دینی علوم سے وابستگی اور ان نفوس قدسیہ کی کفالت ستاریہ ایجوکیشن اینڈ ویلفیئر (ٹرسٹ ) کر رہا ہے ۔ وہ تین روزہ ورکشاپ کے شرکاء سے صدارتی خطاب کر رہے تھے جس میں پورے سندھ سے 85خطباء ، آئمہ کرام اور اساتذہ کرام نے شر کت کی ، ورکشاپ کے شر کاء سے حافظ محمد انس مدنی ، حکیم مطیع الرحمن المکی ، شیخ عبد اللہ محمود ، شیخ محمد سفیان دہلوی اور جماعت کے میڈیا ترجمان عبد الرحمن عابد نے خطاب کیا جبکہ اس ورکشاپ کے شرکاء کو مولانا محمد ابراہیم نھڑی اور قاری مزمل حسین الثمیری نے صبح 7:30سے شام 7:30بجے تک تربیتی شیڈول کے مطابق منفرد اور اہم لیکچرز ڈیلیور کئے یاد رہے کہ ورکشاپ کے تمام شرکاء نے جامع مسجد رحمانی کلوئی میں تین روز قیام کیا مولانا سلفی نے کہا کہ تھر پار سندھ میں ہینڈ پمپس اور کنوؤں کی کھدوائی کر وا کر ہم نے سماجی خدمات کا دائرہ وسیع کر دیا ہے۔  تین روزہ ورکشاپ میں شریک مولانا نواز علی ، قاری مر تضیٰ اور قاری عبد الرشید نے فصیح و بلیغ تقاریر کر کے سامعین کرام کو ورطئہ حیرت میں ڈال دیا ۔ انہوں نے اپنے اپنے خطاب میں کہا کہ قاری مزل حسین الثمیر ی سے جو کچھ ہم نے سیکھا ہے وہ قابل ذکر لیکچرز ہیں ، انہوںے نے ہمیں ہر روز دس گھنٹے لیکچر دیکر کمال ہنر مندی کے وہ منفرد سبق پڑھائے ہیں جنہیں ہم کبھی بھی فراموش نہ کر سکیں گے ۔

ای پیپر دی نیشن