کراچی(نیوز رپورٹر)قادری اینڈ قریشی فائونڈیشن کے بانی چیئر مین حاجی محمد اشرف قادری نے میلاد النبیؐ کی محفل سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہر وہ بات ہر وہ عمل جو آپؐ نے کہی اور کہا امتیوں کو اس بات پر سختی سے عمل پیرا ہونا ہوگا جس طرح آقا دو جہاںؐ نے زندگی گزاری اسی طرح امتیوں پر لازم ہے کہ وہ اسی طرح زندگی گزارے اور عاشقان مصطفیؐ ہونے کا حق ادا کرسکیں اور اپنا عمل آقائے دو جہاںؐ کے طریقے پر کریں۔مگر فی زمانہ جب ہم اپنی عملی زندگیوں کا مطالعہ کرتے ہیں تو ہم دین سے دور ہوتے جا رہے ہیں ہمیں اپنا محاسبہ کرنا ہوگا کیا ہم اپنی عملی زندگی میں سچ بولتے ہیں کیا ہم وعدے کی پاسداری کرتے ہیں کیا ہم والدین کی فرمابرداری کرتے ہیں کیا ہم تجارت اور کاروبار میں ایمانداری کرتے ہیں کیا ہم بیماروں کی تیماداری کرتے ہیں کیا ہم نماز ،روزہ ،حج زکوٰۃ پر عمل داری کرتے ہیں کیا ہم مظلوموں یتیموں،بیوائوں،بے سہاروں کے حقوق کی ذمہ داری ادا کرتے ہیں اشرف قادری نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ حج کرنے کی تمنا سب رکھتے ہیں عمرہ کی ادائیگی میں پاکستانی نمبر ون ہیں مگر افسوس کی بات ہے کہ ہم دیانتداری میںدنیا کے123 نمبر پر ہیں جو اس بات کی غمازی کر رہا ہے کہ ہمارے قول و فعل میں تضاد ہے ضروررت اس امر کی ہے کہ ہمیںاپنی عملی زندگی میں یہ تضاد دور کرنا ہوگا امتیوں کو خود احتسابی کے عمل سے گزرنا پڑے گا اور سچے نبیؐ کی سچی آفاقی تعلیمات کو اپنانا ہوگا ۔صادق و امین نبیؐ کے امتیوں کو بھی سچا اور دیانتدار بننا چاہیے ۔دنیا و آخرت میں کامیابی اور سرخرو ہونے کیلئے تعلیمات مصطفیؐ پر سختی سے کار بند ہونا ہوگا۔میلاد النبیؐ کی تفسیر یہی ہے کہ آپکی آمد سے بھٹکی ہوئی انسانیت فلاح پاگئی ،ظلم و اندھیروں کے بادل چھٹ گئے فساد ،نا انصافی کا خاتمہ ہوا اور ہر طرف اجالاہوگیا نور کی کرنوں نے پوری دنیا کو منور کردیا خوشحالی کا دور دورہ ہوگیا۔اللہ رب العزت نے انسانیت کی ہدایت کیلئے سوالاکھ پیغمبر دنیا میں بھیجے، حضرت آدم علیہ السلام سے ابتداء فرمائی اور اس سلسلہ کا خاتمہ حضور نبی کریمؐ پر فرمایا ہے آپؐ کو رب کائنات نے خاتم النبین کے لقب سے نوازا یعنی آپ کے بعد نبوت کا دورہ ہمیشہ کیلئے بند فرمادیا آپؐ کی عظمت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ سفر معراج میں بیت المقدس میں تمام انبیاء اور رسل نے آپؐ کی اقتداء میں نماز ادا کی اس مناسبت سے آپ کو امام الانبیاء کا لقب ملا سارے نبی اور رسل نے آپ کے پیچھے نماز ادا کی اور رب کائنات نے رات کے ایک حصے میں عرش پر پہنچایا۔اس موقع پر زبیر عالم صدیقی،محمد کلیم،حنیف قریشی،اصغر قریشی اور دیگر بھی موجود تھے۔