اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے وزیراعظم عمران خان کو بیرون ممالک سے ملنے والے تحفوں کی تفصیلات فراہمی کے فیصلے کے خلاف درخواست میں اٹارنی جنرل کی عدم دستیابی اور سماعت ملتوی کرنے کی استدعا پر سماعت ملتوی کردی۔ گذشتہ روزدرخواست گزار وکیل نے کہا کہ ایک گزارش ہے کہ میری درخواست غیرموثر ہی نہ ہو جائے، جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیوں، آپکو کیوں لگتا ہے کہ آپکی درخواست غیرموثر ہو جائے گی۔ اس پر وکیل نے کہاکہ وزیراعظم یہ نہ رہیں یا کسی اور وجہ سے درخواست موثر نہ رہے۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ یہ وزیراعظم نہ بھی رہیں تو بھی آپکی درخواست غیرموثر نہیں ہو گی۔ یہ صرف وزیراعظم کیلئے نہیں ہر ایک کیلئے ہونا چاہیے، اگر مجھے کہیں سے کوئی شیلڈ ملتی ہے تو ہائیکورٹ میں رکھوں گا ساتھ تو نہیں لے جاؤں گا۔ بیرون ملک سے ملنے والے تحائف میوزیم میں لگے ہوں تو لوگ بھی خوش ہونگے۔ وزراء اور سیکرٹری عرب ممالک سے مہنگی گھڑیاں پہنے اور دیگر تحفے لے کر واپس آتے ہیں۔ ایک ایرانی قالین ملے تو وہ بھی میوزیم میں کیوں نہیں رکھا جانا چاہیے۔ میں تو کہتا ہوں کہ جو چیزیں لوگ گھر لے گئے ان سے واپس لی جائیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ اگر عدالت احکامات جاری کرتی ہے تو ہم عمل درآمد کریں گے۔ جس پر عدالت نے کہاکہ کیوں آپ کو کسی نے عمل درآمد سے روکا ہے؟۔ حساس نوعیت کے تحفے بے شک پبلک نہ کیے جائیں لیکن دیگر کا پراسیس تو شروع کرنا ہو گا۔ مجھے یقین ہے کہ اگر یہ معاملہ وزیراعظم کے سامنے رکھیں گے تو وہ کہیں گے کہ یہ آپ کر کیا رہے ہیں، جو لوگ یہ تحفے گھر لے گئے ان سے واپس لے کر میوزیم میں کیوں نہیں رکھے جاتے۔