اے پی ایس کیس: حکومت رپورٹ والدین سے ملکر تیار کرے ، تحریری فیصلہ 

اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے سانحہ اے پی ایس از خود نوٹس کیس کی گزشتہ سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا۔ تین صفحوں پر مشتمل حکمنامہ چیف جسٹس گلزار احمد نے تحریر کیا ہے۔ حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نے عدالت میں یقین دہانی کرائی ہے کہ ریاست اپنی ذمہ داری پوری کرے گی اور غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرے گی۔ سپریم کورٹ نے سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور ازخود نوٹس کیس کا تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے  وزیراعظم عمران خان عدالت کے سامنے پیش ہوئے کہا انہوں 20 اکتوبر کا حکم نامہ پڑھا ہے۔ وزیر اعظم نے عدالت اور شہداء کے والدین کو یقین دہانی کرائی کہ انصاف دلانے کیلئے ریاست اپنی ذمہ داری پوری کرے گی۔ متاثرین کی داد رسی کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائیں گے۔ حکومت غفلت کے مرتکب افراد کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کریگی۔ حکمنامہ میں کہا گیا ہے بچوں کے والدین اپنے بچوں کی شہادتیں تسلیم کرنے کو تیار نہیں انکا مطالبہ ہے کہ عدالتی حکم میں شامل شخصیات کے خلاف ذمہ داریوں سے لاپرواہی برتنے پر کارروائی کی جائے۔ حکومت والدین کے موقف کو سن کر لازمی طور پر اقدامات کرے۔ لواحقین اپنے بچوں کی شہادت پر کوئی عذر قبول کرنے کو تیار نہیں اور چاہتے ہیں انکی جانب سے نامزد افراد کیخلاف کارروائی کی جائے۔ عدالت نے کہا وزیر اعظم کے دستخط شدہ رپورٹ چار ہفتوں میں جمع کروائی جائے۔ کیس کی مزید سماعت چار ہفتوں کے بعد دوبارہ ہوگی۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق عدالتی حکم نامے کے مطابق والدین اپنے بچوں کی موت کو برداشت نہیں کر سکتے، والدین 20 اکتوبر کے حکمنامے میں شامل افراد کو ذمہ دار سمجھتے ہیں، حکومت والدین کیساتھ ملکر چار ہفتوں میں رپورٹ تیار کرے، وزیراعظم کے دستخط کیساتھ رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کی جائے، عدالت رپورٹ کا جائزہ لے گی۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...