زمینی حقائق کے برعکس پالیسیاں، عدم مشاورت،معاشی مشکلات کاسبب ،میاں عبدالغفار


لاہور( کامرس رپورٹر )پاکستان ٹیکس ایڈوائز رزایسوسی ایشن کے صدر میاں عبدالغفار نے کہا ہے کہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت نہ کرنے اور زمینی حقائق کے برعکس پالیسیوں کی تشکیل معاشی مشکلات کاسبب ہے ، وزیر اعظم سمیت دیگر اعلیٰ ذمہ داران نے سرمایہ کاروں،صنعتکاروں، سمال میڈیم انڈسٹریز اور تاجروںکے نمائندوںسے معاشی معاملات کے حوالے سے کتنی ملاقاتیں کر کے مشاورت کی ہے ؟ ان خیالات کا اظہار انہوںنے سپریم کورٹ بار کونسل کے نو منتخب صدر محمد احسن بھون کو مبارکباد دینے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوںنے کہا کہ سپریم کورٹ بار بڑا پلیٹ فارم ہے اورامید ہے کہ اس کے ذریعے ٹیکس دہندگان اورعوام کو درپیش مشکلات کے حوالے سے آوازبلند کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ مشیر خزانہ کا ٹیکسز کی تعداد کم کرکے اسے دو تک محدود کرنا خوشنما بیان ہی سمجھا جا سکتاہے۔حکومت میں آنے سے پہلے عمران خان ملک کو قرضوں اور سود سے نجات دلانا چاہتے تھے مگر اب ان کا اس حوالے سے کوئی بیان سامنے آتا ہے اور نہ کوئی عملی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔قرضوں کا اژدھا ہماری معیشت اور وسائل کو نگل رہاہے لیکن حکومت اس کا سرکچلنے کیلئے کوئی قدم نہیں اٹھا رہی۔ انہوںنے کہا کہ حکومت سے مطالبہ ہے کہ بیورو کریسی کی بھی سنیں ۔یکن اسٹیک ہولڈرزسے براہ راست ملاقاتیں کر کے ان سے بھی آگاہی لیں اور ملک کے بہترین مفاد میں پالیسیاں تشکیل دی جائیں۔

ای پیپر دی نیشن