اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ زرعی شعبے کی تعمیر و ترقی پاکستان کیلئے اہمیت کی حامل ہے۔ جس کیلئے 277ارب کا زرعی ایمرجنسی پروگرام شروع کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے گزشتہ روز جنوبی پنجاب سے کسانوں کے وفد نے ملاقات کی جس کے دوران کسانوں کے مسائل حل کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ نہروں میں پانی کی چوری روکنے کیلئے محکمۂ آبپاشی پنجاب کے ساتھ مل کر فوری اقدامات اٹھائے جائیں۔ملاقات کے دوران مڈل مین کے کردار کو کم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کسانوں کو ان کی پیداوار کی اچھی قیمت دینے کیلئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ کارٹیلائزیشن سے نمٹنے اور ذخیرہ اندوزی سے بچنے کیلئے متعلقہ قوانین پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔ وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ آبی ذخائر کم ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان کو بتایا گیا کہ آبی ذخائر میں پانی کی 28 فیصد کمی کی وجہ سے ربیع کی فصل متاثر ہوسکتی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ نہروں میں پانی کی چوری روک کر کمی پوری کی جاسکتی ہے۔ وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ پاکستان زراعت کیلئے قدرتی وسائل سے مالا مال ہے تاہم گزشتہ حکومتوں کی ترجیحات درست نہیں تھیں۔اس موقعے پر وزیر اعظم نے کہا کہ زرعی شعبے کی مکمل صلاحیتوں سے استفادے کیلئے حکومت 277ارب روپے کا زرعی ایمرجنسی پروگرام شروع کرچکی ہے۔ اس اقدام کا مقصد گندم، چاول، گنا، دالوں اور تیل کے بیجوں کی فصلوں کی پیداواری صلاحیت بڑھانا ہے۔ لائیو اسٹاک اور پانی کے شعبوں کو بھی ترقی دی جائے گی۔
وفاقی حکومت کسانوں کو کسان کارڈ فراہم کرر ہی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ زراعت کے شعبے کو جدید بنانے کیلئے کسان کارڈ کے ذریعے مختلف سرکاری پروگرامز سے فوائد حاصل کیے جاسکتے ہیں جن میں قرض کی فراہمی اور کھاد، بیج اور کیڑے مار ادویات پر سبسڈی شامل ہے۔ سرکاری پالیسیوں کے باعث فصلوں کی پیداوار میں اضافہ ہوا۔
سرکاری پالیسیوں کے باعث گندم، چاول، مکئی، گنا، آلو، پیاز اور مونگ پھلی کی پیداوار ریکارڈ سطح تک بڑھ گئی۔ ملاقات کے دوران وزیرِ قومی فوڈ سیکیورٹی فخر امام، وزیر صنعت خسرو بختیار اور وزیر توانائی حماد اظہر بھی موجود تھے۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت زرعی شعبے کی تعمیر و ترقی کیلئے پر عزم ہے۔
حکومت نے زراعت کیلئے 277ارب کا ایمرجنسی پروگرام شروع کیاہے:وزیر اعظم
Nov 12, 2021 | 10:29