جدہ کی ڈائری
امیر محمد خان
پاکستان کمیونٹی نے بڑی تعداد میں شرکت کی
اس وقت پاکستان کی قومی ٹیم کی اعلی کارکردگی نے T-20 میں دنیا میں پاکستان کا نام روشن کیا ہوا ہے۔پاکستان اور پاکستان سے باہر پاکستانی بھی گیند بلا لئے ہوئے ہر عمر کا شخص کرکٹ سے لطف اندو ز ہورہا ہے۔ سعودی عرب میں سعودی عرب کرکٹ فیڈریشن کرکٹ کے فروغ کیلئے ایک طویل مدت سے کام کررہی ہے اور بے شمار نوجوانوں کو اس مثبت سرگرمی میں مصروف رکھا ہوا ہے،جدہ میں پاکستان کے قونصل جنرل خالد مجید خود بھی کرکٹ سے لگاؤ رکھتے ہیں اور ایک اچھے کھلاڑی ہیں۔انکے ہمراہ انکے نوجوان اور سینئر افسران بھی کرکٹ اچھی کھیلتے ہیں گو کہ اپنی مصروفیا ت کی بناء پر کوئی پریکٹس نہیں کرتے مگر جب بھی موقع ملتا ہے اچھا کھیل پیش کرتے ہیں۔گزشتہ دنوں جدہ میں پاکستان جرنلسٹس فورم و نوجوانوں کی تنظٰم پاکبان کی مشترکہ ٹیم کا مقابلہ پاکستان قونصلیٹ کی کرکٹ ٹیم کا شاندار مقابلہ ہوا ۔جس میں کرکٹ کے شیدائیوں اور کمیونٹی نے بڑی تعداد مین اپنے اہل خانہ کے ہمراہ شرکت کرکے کرکٹ میچ میں رنگ بھر دیا۔میچ کے تمام تر انتظامات پاکستان انٹرنیشنل اوؤرسیز فورم کے حاجی عثمان نے اپنی کمپنی عثمان حاجی عبدالحمید ٹریڈکمپنی کے زیر اہتمام کیا۔حاجی عثمان ایک طویل عرصے سے نہائت خاموشی سے مثبت فلاحی کاموں میں شامل ہوتے ہیں ۔جسکی کی کبھی کوئی تشہیر نہیں کی،پاکستان کے حوالے سے جب بھی پاکستان قونصلیٹ کو انکی مدد درکار ہوئی اور انہوں نے اپنے بھائی حاجی نوید کے تعاون سے بغیر کسی تشہیر اور نام و نمود سے بالا تر ہو کر پاکستان کیلئے کام کیا ہے کرکٹ میچ کا انعقاد میں پہلی دفعہ انکا نام کمیونٹی کے سامنے آیا،کرکٹ میچ کے انعقاد میں وہ خود دن رات کام کرتے رہے اور کرکٹ میچ کے دوران مہمانوں کی دیکھ بھال خود کرتے رہے ہونا یہ چاہئے تھا کہ جو نوجوان کرکٹ نہیں کھیل رہے تھے وہ خود بھی مہمانوں کی دیکھ بھال کرتے ۔ میں نے دیکھا کہ حاجی عثمان خود پانی کے کارٹن کندھے اٹھا کر مہمانوں کیلئے پانی، چائے اور نشستوں کا اہتمام کررہے تھے۔سعودی کرکٹ فیڈریشن کے قاسم نقوی اور انکی ٹیم بھی انکے شانہ بشانہ تھے۔پاکستان انٹرنیشنل اؤرسیز کی سرگرم رکن پی ایچ ڈی ڈاکٹر روزینہ بھی میچ میں سرگرم رہیں۔ کمیونٹی کو بہترین تفریح فراہم کرنے میں حاجی عثمان کی کاوشوں کی نہ صرف کمیونٹی بلکہ قونصل جنرل نے از حد تعریف کی۔ شاندار میچ میں جدہ کے سماجی، سیاسی حلقوں کے معروف لوگ بھی موجود تھے، چوہدری محمد اکرم، ریاض بخاری، سردار عنائت، سردار اشفاق، تصور چوہدری، میاں الطاف ، راجہ شمروز، احمد بشیر، سید خاقان، آفریدی، قیصر جاوید،شعیب، ثناء شعیب، جہانگیر خان، رفیق کھوکر اور بہت سارے دیگر لوگ موجود تھے۔میڈیا سے متعلقہ افراد بھی سرگرم تھے۔ پاکستان قومی یکجہتی فورم کا پورا وفد میچ میں موجود تھا جو انکی حاجی عثمان سے محبت کا ثبوت تھا ۔میچ کے مہمان خصوصی ماضی میں کرکٹ کے کھلاڑی ، سعودی دانشور، کالم نگار طارق المیناء کی آمد نے میچ کو چار چاند لگا دئے وہ میچ کے ابتداء سے آخر تک کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کیلئے موجود رہے۔ پاکبان اور پاکستان جرنلسٹ فورم کی مشترکہ ٹیم کے کھلاڑیوں نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ دس اوورز میں 73 رنز سکور کیا جبکہ پاکستان قونصلیٹ جدہ کے بیٹسمینوں کی جانب سے جارہانہ کھیل پیش کیا گیا اور میچ کے نویں اوور میں ہدف پورا کرکے میچ جیت لیا پی جے ایف اور پاکبان ٹیم کے غلط فیصلوں اورکمزور کھیل کی وجہ سے پاکستان قونصلیٹ نے 9 وکٹوں کی برتری سے میچ جیت لیا پاکستان قونصلیٹ کے ماجد حسین میمن جو نہ صرف بہترین آفسر ہیں انہوں نے قونصل جنرل کی سربراہی میں پاکستان کمیونٹی کی خدمت کی ہے وہ قونصلیت میں ویلفئر اتاشی تھے میچ والے دن ہی انکا قونصلیٹ میں آخر دن تھا وہ اپنی نئی ذمہ داریوں پر پاکستان جارہے ہیں، ماجد میمن کرکٹ کے بہترین کھلاڑی ہیں انہوں نے چوکے اور چکھے لگا کر قونصلیٹ ٹیم کو کامیابی سے ہمکنا رکیا اور مین آف دی میچ کا انعام حاصل کیا۔پاکستان انٹرنیشنل اؤر سیز فورم کی ڈاکٹر فوزیہ نے عثمان حاجی عبدالحمید کمپنی کی جانب سے سو ڈالر کا انعام دیا۔ مہمان خصوصی طارق ا لمیناء اور،قونصل جنرل نے انعامات تقسیم کئے۔ تقسیم انعامات کی تقریب میں نامور سعودی صحافی طارق المینہ اور آرگنائزر حاجی عثمان اور،سعودی کرکٹ فیڈریشن کے ندیم۔ندوی نے میچ کی ٹرافی قونصلیٹ کی ٹیم کے کپتان قونصل جنرل خالد مجید کو دی۔ دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں میں میڈلز بھی تقسیم کیے گئے پاکستان قونصلیٹ کی جانب سے سپورٹس مین اسپرٹ کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہارنے والی پاکستان جرنلسٹس فورم و پاکبان کے کھلاڑیوں کو سرٹیفکٹ پیش کئے اس موقعہ پر قونصل جنرل خالد مجید نے کہا کہ دونوں ٹیموں کی جانب سے اچھا کھیل پیش کیا گیا اور ہمارا مقصد صحتمندانہ سرگرمیوں کو جاری رکھنا اور ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کو سپورٹ کرنا ہے جبکہ حاجی عثمان کا کہنا تھا کہ دیار غیر میں مقیم پاکستانیوں کو بہتر تفریحی مواقعے مہیا کرنے کے لئے وہ اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے میچ کے اختتام پر دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں اور شائقین کرکٹ کی جانب سے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کے ساتھ نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا گیا،میچ کے تمام شائیقین کو حاجی عثمان کی جانب سے عشائیہ بھی دیا گیا۔اس کرکٹ میچ کے بعد کمیونٹی کے سرگرم افراد خاص طور سیاسی اور فلاحی تنظیوں کے افراد بھی اس مثبت سرگرمی کیلئے اپنی ٹیمیں بنانے پر غور کررہے ہیں جو ایک خوش آئیند بات ہے۔
میمن ویلفیئر سوسائیٹی کا اسپورٹس ڈے
میمن ویلفیئر سوسائٹی-ماسا کی جانب سے کمیونٹی ممبران کے لیے پہلی بار ماسا اسپورٹس ڈے منعقد کیا گیا جس میں میمن خواتین و حضرات اور بچوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ ماسا کے اس ایونٹ کا مقصد برادری کے لوگوں کو کھیل اور دیگر صحتمندانہ تفریحی سرگرمیوں کی طرف راغب کرنا اور آپس کے میل جول کو بڑھانا تھا۔ ماسا اسپورٹس ڈے کا آغاز خالد تنوما نے اولمپک مشعل جلا کر کیا۔ ایونٹ کے دوران بچوں،نوجوانوں اور بڑوں میں مختلف کھیل کھیلے گئے۔ خواتین نے بھی کھیل کے میدان میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ ہر عمر کے لوگوں کیلئے تفریح اور کھیل کا مناسب انتظام تھا۔ بچوں اور بچیوں کے کھیلوں میں دوڑ، بوری دوڑ اور دیگر کھیل شامل تھے خاص کر رسہ کشی نے شائقین کے دل موہ لئے اور انہوں نے کھلاڑیوں کی خوب داد رسائی کی۔ سب سے زیادہ دلچسپی کا باعث کھیل کرکٹ رہا جس میں کھلاڑیوں کو ٹیم بلیو اور ٹیم گولڈن کی دو ٹیموں میں تقسیم کیا گیا۔ سنسنی خیز مقابلہ آخری بال پر ٹائی ہوگیا۔ گیمز کے اختتام پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ماسا شعیب سکندر نے کہا کہ کمیونٹی کی فلاح و بہبود کے ساتھ ساتھ دیگر تفریحی اور تعلیمی سرگرمیوں کا انعقاد بھی ماسا کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور آج کا اسپورٹس ڈے ایونٹ اس کا واضح ثبوت ہے۔
جنرل سیکرٹری صادق سوراٹھیا نے اس تاریخی ایونٹ میں شرکت کرنے پر تمام میمن برادری کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آپ لوگوں کے تعاون کے بغیر یہ ممکن نہیں تھا۔ ایونٹ کے مہمان خصوصی عبدالرحمن مرچنٹ جو کہ سعودی عرب میں کرکٹ کے فروغ کیلئے ایک جانی پہچانی شخصیت ہیں نے ماسا کے اس ایونٹ کے کامیاب انعقاد پر مسرت کا اظہار کیا اور کور کمیٹی سمیت تمام ممبران کی پذیرائی کی۔