افغانستان: ننگرہار کی مسجد میں نماز جمعہ کے دوران دھماکا، 3 افراد جاں بحق، 15  زخمی

افغانستان کے صوبے ننگرہار کی ایک مسجد میں نماز جمعہ میں دھماکے سے 3 افراد جاں بحق اور 15 افراد زخمی ہوگئے۔غیرملکی  میڈیا کے مطابق دھماکا مشرقی صوبے کے اسپن غر ضلع میں ہوا جو اگست میں ملک میں طالبان کے کنٹرول کے بعد سے داعش کی سرگرمیوں کا گڑھ ہے۔دوسری جانب طالبان کے ایک ذمہ داری نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ میں ضلع اسپن گھر کی ایک مسجد کے اندر نماز جمعہ کے دوران دھماکے کی تصدیق کرتا ہوں جس میں ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں۔مقامی ہسپتال کے ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ اب تک 3 افراد جاں بحق جبکہ 15 زخمی ہو چکے ہیں۔خیال رہے کہ داعش پہلی مرتبہ 2015 میں ننگرہار میں سامنے آئی تھی، طالبان کی اقتدار میں واپسی کے بعد سے افغانستان میں ہونے والے خونریز حملوں کی ذمہ داری قبول کر چکی ہے۔گزشتہ ماہ کے وسط یعنی 16 اکتوبر کو دہشت گرد تنظیم داعش نے افغانستان کے مغربی شہر قندھار میں نماز جمعہ کے دوران ہوئے خود کش حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی جہاں 41 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔قبل ازیں اکتوبر میں ہی صوبے قندوز کی ایک مسجد میں نماز کی ادائیگی کے دوران دھماکے کے نتیجے میں 55 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔اس دھماکے میں بھی اہلِ تشیع برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کو نشانہ بنایا گیا تھا جس کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔خیال رہے کہ داعش نے مزید پر تشدد کارروائیوں کی دھمکی دی ہے لیکن اس مرتبہ طالبان بطور ریاست کردار ادا کررہے ہیں کیونکہ امریکی فوجی اور ان کی اتحادی افغان حکومت رخصت ہوچکی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن