لاہور ( سپیشل رپورٹر+خصوصی نامہ نگار) لاہور لیڈزیونیورسٹی میں پاکستانی معیشت کودرپیش مسائل اوران کاحل کے موضوع پرسیمینارکاانعقادکیاگیا۔جس میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے بطورمہمان خصوصی شرکت کی۔تقریب میں چیئرمین لیڈز یونیورسٹی ظہور احمد وٹو، وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹرندیم احمدبھٹی، ایگزیکٹو ڈائریکٹرحمزہ ظہوروٹو،اظہراقبال حسن،ضیاءالدین انصاری،خواجہ عاطف وحید،فیض الباری، ڈاکٹرضیاءاللہ، ڈاکٹر اقبال نکیانہ ،رجسٹرار ڈاکٹر سعید احمدوٹو،معززڈینز، صدور شعبہ جات ،فیکلٹی ممبران اوراساتذہ اکرام سمیت طلبہ و طالبات نے بھر پور شرکت کی۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ پاکستانی ترقی کا انحصار مضبوط معیشت اور معیاری تعلیم پر منحصر ہے۔پاکستان سے سودی نظام اور کرپشن کا خاتمہ ملک وقوم کی ترقی کیلئے اشد ضروری ہے۔فلاحی ریاست اور ترقی یافتہ پاکستان کیلئے اسلامی معاشی نظام کا نفاذ اہم ہے۔جس ملک کا کل بجٹ47 ہزار ارب ہو اور 41ہزارارب قرض اور سود کی ادائیگی پر خرچ ہوجائے تو وہ ملک کیسے ترقی کرسکتا ہے۔ لیڈزیونیورسٹی نے تھوڑے عرصے میں شاندار ترقی کرلی ہے۔
پاکستان کے 65 فیصد نوجوان ایٹم بم سے زیادہ طاقتور ہیں۔اگر ان کی تعلیم وتربیت اور ہنر پر توجہ دی جائے تو پاکستان کا شمار صف او¿ل کے ممالک کی فہرست میں ہوسکتاہے۔ ڈاکٹرضیاءاللہ کا کہنا تھاجوملک معاشی لحاظ سے مضبوط ہے اس کی ہرچیز کو پسند کیا جاتاہے۔ لیڈزیونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹرندیم احمد بھٹی نے کہا کہ ہم لیڈزیونیورسٹی کی انتظامیہ،اساتذہ اورطلبہ کی طرف سے ملکی معیشت پر سیمینارمیں سراج الحق کی آمد کو خوش آمدید اور ان کا شکریہ اداکرتے ہیں۔