بھارت غیر قانونی زیر قبضہ کشمیر میں کئے ناجائز اقدامات منسوخ ، اقوام متحدہ قراردادوں پر عمل کرائے : پاکستان 

جنیوا (کے پی آئی+ این این آئی) پاکستان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں بھارت کو جموں وکشمیر سے متعلق سات نکاتی سفارشات پیش کر دی ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق  پاکستان نے اجلاس میں جموں وکشمیر اور لداخ کو اٹوٹ انگ قرار دینے کا بھارتی دعوی مسترد کرتے ہوئے بھارت کو یاد دلایا ہے کہ اس نے اقوام متحدہ کے منشور کے آرٹیکل 25  کے تحت بین الاقوامی قانون کے تحت جموں وکشمیر سے متعلق اپنا وعدہ پورا کرنا ہے۔ جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں بھارت کے انسانی حقوق کے ریکارڈ کا جائزہ لینے یعنی  چوتھے یونیورسل پیریڈک ریویو  (UPR) کی کارروائی کے موقع پر بھارتی حکومت  سے کہا ہے کہ وہ  اقوام متحدہ کے منشور کے آرٹیکل 25  کے تحت بین الاقوامی قانون کے تحت  جموں وکشمیر سے متعلق اپنا وعدہ پورا کرے اور جموں و کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کرے۔  کے پی آئی کے مطابق جنیوا میں پاکستانی مشن کے تھرڈ  سیکرٹری دانیال حسنین نے  چوتھے یونیورسل پیریڈک ریویو  (UPR)  کے چیئرمین کو مخاطب کرتے ہوئے پاکستان کے  سات نکات کی نشاندہی کی جن پر بھارت سے عمل درآمد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ -1  بھارت  5 اگست 2019 ء کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں اٹھائے گئے اپنے غیر قانونی اقدامات کو واپس لے، جموں وکشمیر میں آبادی کے تناسب کی تبدیلی کا عمل روک دے۔ 2ّ-اقوام متحدہ کے منشور کے آرٹیکل 25 کے تحت بین الاقوامی قانون کے تحت  جموں وکشمیر سے متعلق اپنا وعدہ پورا کرے اور جموں و کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کرے۔ 3  -  بھارت انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کے دفتر کی کشمیر رپورٹ کی سفارشات کو قبول کرے مقبوضہ علاقے تک غیرجانبدار مبصرین کو رسائی دے۔ 4  -جموں وکشمیر میںانسانی حقوق کی تمام خلاف ورزیاں بند کرے اور کشمیرکے سیاسی اسیروں، صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کو رہا کرے۔ 5  - کشمیریوں اور اقلیتوں کے خلاف استعمال ہونے والے تمام امتیازی قوانین کو بھی فوری طور پر ختم کرے۔ 6  -  کشمیریوں اور اقلیتوں کے خلاف استعمال ہونے والے تمام امتیازی قوانین بالخصوص آرمڈ فورسز (خصوصی اختیارات) ایکٹ (AFSPA)، جموں و کشمیر پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA)، نیشنل سکیورٹی ایکٹ (NSA)، شہریت (ترمیمی)ایکٹ 2019، اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز (NRC) کوفوری طور پر ختم کرے۔ 7   -نفرت انگیز جرائم پر اکسانے والے سرکاری اہلکاروں پر مقدمہ چلائے۔ تشدد کے خلاف کنونشن  (CAT)کی توثیق کرے۔ کے پی آئی کے مطابق پاکستانی مندوب نے کہا کہ یونیورسل پیریڈک ریویو  (UPR)  میں نشاندہی کے باوجود کشمیری عوام اور اقلیتوں کے انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ چوتھے یونیورسل پیریڈک ریویو  (UPR) کی کارروائی کے موقع پر بھارتی حکومت  کی طرف سے  بھارتی سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ  جموں وکشمیر اور لداخ بھارت کا اٹوٹ انگ  ہیں اور رہیں گے۔  اگست 2019   کے بعد آئینی تبدیلیوں کے بعد جموں وکشمیر کے عوام اب  بھارت کے دیگر حصوں کے لوگوں کی طرح اپنی صلاحیتوں کے استعمال کے  قابل ہوگئے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن