ممتاز دانشور،قلم کار اشفاق احمد قاضی کی تیسری تصنیف ’’سنہرے تجربات‘‘ شائع ہوگئی ۔ رومیل ہاؤس آف پبلی کیشنر کی طباعت کردہ 224 صفحات کی کتاب منتخب کالموں پر مشتمل ہے۔ سنہرے تجربات پر ماہر تعلیم مرحوم محمود شاہ ہاشمی‘ سابق ڈائریکٹر جنرل نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف الیکٹرونکس عبدالحلیم اصغر‘ سید محسن عباسی رضوی‘ پرنسپل سلطان یونیورسٹی کے ڈاکٹرامجد رحمان‘ ڈاکٹر تنزیلا صباح‘ سابق پرنسپل ایف جی سرسید کالج راولپنڈی پروفیسر محمد نعیم اور ڈاکٹر مظہر اقبال کے زریں خیالات اور تاثرات موجود ہیں۔ صاحب کتاب نے انتساب اپنے مرحومین والدین اور ماموں بابو ضمیر قاضی سے منسوب ومعنون کہا ہے۔ سنہرے تجربات میں معاشرتی ‘ سیاسی ‘ عوامی‘ تعلیمی اور تدریسی زندگی کودرپیش مسائل کی نشاندھی کی گئی ہے۔ اشفاق قاضی کی زندگی پاکستان سے شروع اور تذکرہ پاکستان پر ختم ہوتی ہے وہ چلتا پھرتا پاکستان ہیں ۔ وہ اہل وطن کی خدمت وسیادت میں پوری طرح سرگرم ہیں ان کاوشوں اور کوششوں کا اظہار لفظوں میں مشکل ہی نہیں ناممکن بھی ہے۔ وہ قلم کار ‘ موڈویٹر اور سب سے بڑھ کر مقبول داستان گو ہیں .اللہ کریم ان سچے اور پرعشق جذبات کو قائم ودائم رکھے آمین۔ قاضی صاحب کی کتاب معاشرتی ، تعلیمی اور سیاسی و عوامی زندگی کے اتار چڑھائو کی بابت ہے جو پڑھنے کے قابل ہے ۔اشفاق احمد قاضی کی اس سے قبل 2016-17 میں ریفریجریشن اور ائیرکنڈیشن (آسان کورسز) کی کتاب آن لائن پژیرائی حاصل کرچکی ہے، انٹرنیٹ پر مذکورہ کتاب پندرہ سو سے زائد بار لوڈ ہوچکی۔ یوٹیوب پر سو لیکچر کی سیریز بھی فنی دنیا میں دھوم مچا چکی ۔دسمبر کے ابتدائی عشرے میں میں راولپنڈی میں کتاب کی تعارفی تقریب متوقع ہے۔( تبصرہ : محمد ریاض اختر)
’’سنہری تجربات‘‘ اشفاق قاضی کی نئی تصنیف
Nov 12, 2022