سعودی عرب کے علاقے تبوک کے مغرب میں ایک بیابان جنگل میں ایک خاندان کا آئٹزم کا شکار بچہ گم ہوگیا۔ بچے کے والدین پریشان ہوگئے تاہم علاقے کی پولیس اور روڈ سکیورٹی فورسز کے تعاون سے انجاد کی سرچ اور ریسکیو ٹیم نے 24 گھنٹے میں بچے کو ڈھونڈ لیا اور والدین کے حوالے کردیا۔ایک خاندان نے اپنے آٹسٹک بیٹے کو ایک بیابانی علاقوں میں ڈیرے ڈالتے ہوئے گم کردیا تو انہوں نے کئی گھنٹے اسے تلاش کیا اور پھر سکیورٹی حکام اور "انجاد" ٹیم کو مطلع کر دیا۔بچے کی تلاش میں سرچ ٹیموں کو سرد موسم میں سائٹ پر تعینات کیا گیا ، انجاد نے سیکیورٹی حکام کے ساتھ 35 سرچ گاڑیوں کے ساتھ پیرا گلائیڈرز کے ساتھ بچے کی تلاش کے کام میں حصہ لیا۔ اس سائٹ کا 19 کلومیٹر سے زیادہ کا سروے کیا گیا اور آخر کار بچہ صبح کے وقت اچھی صحت میں مل گیا۔واضح رہے کہ سائٹ میں بہت سے پتھر پڑے تھے، جس کے باعث ایک سے زیادہ مرتبہ بچے کے نشانات کے کھو گئے۔ اسی طرح علاقے میں شکاریوں کی موجودگی اور مواصلات کی آمد و رفت کی وجہ سے بھی تلاش کا عمل بہت سی مشکلات کا شکار رہا ۔ شام کے اوقات میں انجاد ٹیم کے ارکان کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم کڑی محنت کے بعد بچہ مل گیا اور بحفاظت اہل خانہ کے حوالے کردیا گیا۔انجاد ٹیم نے تبوک کے قریب ایک پیدل چلنے والے بچے کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ملنے کے بعد اپنے آفیشل ٹویٹر اکانٹ پر ٹیم کے متعدد ارکان کے اس اقدام کا اعلان کیا تھا۔ اور پھر یہ اعلان بھی کیا کہ بچے کو سیکیورٹی حکام کے تعاون سے ڈھونڈ لیا گیا ہے۔
تبوک، جنگل میں کھو جانے والا آٹزم کا شکار بچہ 24گھنٹوں میں باحفاظت تلاش کر لیا گیا
Nov 12, 2022 | 17:38