عمران خان کو مراعات کا راستہ صرف جمہوری قوتوں سے ڈائیلاگ اور رھائی کی کنجی، اور پاکستان کی سیاست نواز شریف کی زبان کہ نیچے ھے باقی سب مفروضے ھیں

Nov 12, 2024

جاوید اقبال بٹ

تحریر !! جاوید اقبال بٹ مدینہ منورہ

سات سمندر پار سے کوئی رھائی نہیں دلا سکتا نہ کوہ قاف کی پریاں اور جن والے خام خیالی اور تصوراتی دنیا سے تحریک انصاف باھر نکلے اور حقیقت تسلیم کرے
ایبسلوٹلی ناٹ کہ نظریہ نے اور میں کوئی غلام ھوں کہ بعد اب یو ٹرن لیکر پوری پارٹی سمیت امریکی جھنڈے تلے اکھٹی ھوگی ھے
اور ڈونلڈ ٹرمپ کو نجات دھندہ سمجھ بنا لیا ھے بلکہ یقین یوتھ کو یقین دلا رھے ھیں کہ نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا لئے سب سے اھم مسلہ عمران خان کو اڈیالہ سے زبردستی امریکی ریاست رھائی دلوائے گی

اس بیانیہ کہ لئے تحریک انصاف ھر جائز ناجائز حربہ اختیار کر چکی ھے
لاکھوں کروڑوں ڈالر دیکر 03 کمپنیوں سے لابنگ کروا چکی ھے
66 امریکن سینیڑ سے خط لکھوا چکی ھے 12 برطانوی ممبر پارلیمنٹ سے خط لکھوا چکی ھے
بیلجیم کی سٹرکوں پر ریاست پاکستان کیخلاف ھرزہ سرائی اور گاڑیوں پر مارچ اور ویڈیو فوج کیخلاف چلوا چکی ھے
لندن میں تنخواہ پر کچھ مقامی کتے بھونکنے کہ لئے رکھے ھوئے ھیں جو ھر کسی پر بھونکتے ھیں اور پھر تصویریں جمائما خان کے ساتھ بنوا کر بھیجتے ھیں 
 ملک کہ تمام تر داخلی اور پھر خارجی طور پر اپنی ھر ممکن کوشش کر چکے ھیں 
کہ 09 مئی جیسے واقعات اور دوسرے مقدمات سے جبری عدالت بری کرے 
یہ تو عمران خان ھے جو صرف سیلبرٹی ھے کرکڑ اور شوکت خانم ھسپتال کی وجہ شہرت ھے
بحثیت سیاست دان کارکردگی صفر ھے 
اسلئےجب پوری دنیا کا 28 مئی 1998 کو نیوکلر دھماکے نہ کرنے کہ لئے پاکستان پر شدید دباو تھا
تب بھی مرد مجھائد میاں محمد نواز شریف صاحب نے امریکی صدر بل کلنٹن کی کال کو 05 دفعہ ٹھکرا دیا
امریکہ کو خوف تھا ایک مسلم ملک نیوکلر طاقت نہ بن جائے اسکے لئے 05 ارب ڈالر نقد رقم کی لالچ تمام قرضے پاکستان کہ معاف کرنے کی ڈیل پیش کی تھی
 اور ساتھ میاں محمد نواز شریف کو زاتی طور پر بھی بھاری رقم ملیون ڈالر کہ حساب سے انعام کی پیشکش تھی مگر جواب ندارد تھا یہ ھوتا ھے فیصلہ یہ ھوتی ساتھ عوام اور ریاست کی طاقت اور یہی ایک اچھے بہترین برد بار سیاست دان کی نشانی کہ اصول اور ملکی مفاد پر ڈٹ جانا اور اپنے موقف کو منوانا اور تاریخ میں امر ھو جانا ھوتا ھے اج پاکستان کی اسی نیوکلیئر طاقت نے خطہ میں طاقت کا توازن برقرار رکھا ھوا ھے اور بھارت اسرائیل امریکہ سمیت دنیا کہ کسی ملک کو طاقت اور ھمت نہیں کہ پاکستان پر براہ راست حملہ آور ھو جائے اب جنگ کہ اداب بدل گئے ھیں صرف سٹرائیک وار تک محدود ھوگی ھے اب اس ک متبادل ایسی ریشہ دیوانیاں شروع کی ھیں کے پاکستان کوداخلی طور کمزور کیا جائے کچھ علاقائی محروم طبقہ کو ریاست مخالف کیا جائے گوریلا جنگ ، جھڑپیں کروائی جائیں اور عمران خان جیسے ناسور کی حکمت عملی کچھ ناعاقبت اندیش داخلی خارجی قوتوں اور اسٹیبلشمنٹ بھی جھانسہ میں آگئی کہ اقتدار دلوایا جائے ایک سیلبرٹی کو سیاست دان بنانا بہت مہنگا پڑا جس میں کرکڑ lover خاتون تحریک انصاف جو عمران خان پر فدا ھوتی تھیں اب بھی جلسوں میں دیکھ لو شادی کی متمنی ھیں یا ساتھ رھنے کو بھی تیار ھیں اسی جھانسہ میں جب اسے حکومت دی ناتجربہ کاری ،اور ڈپلومیسی مخں بھی ناکامی ریاستی اداروں سے بھی ناچاقی ھوئی اور معاشی طور پاکستان کہ کل قرضہ کا 76فیصد لیا اپنے دور حکومت لیا کارکردگی صفر رھی ۔تحریک انصاف ھر دفعہ جھوٹا بیانیہ بناتی ھے اور ھر دفعہ چوک چوراھے میں ٹوٹ جاتا ھے بزدل عمران خان اور جنرل مشرف دونوں تھے۔
مشرف بھی کہتا تھا میں کمانڈو ھوں نائن الیون المناک واقعہ کہ بعد جب امریکا پوری طرح چھنگاڑ رھا تھا اس کہ دھمکی امیز کال پر لم لیٹ ھوگیا اور سب فیصلے مان لئے اور ملک کو جنگ میں دھکیل دیا تھا۔ اور یہی طرز عمل ابھنیندن بھارتی پائلٹ کی واپسی پر ھوا جب بھارتی وزیر اعظم مودی نے دھمکی دی کہ جنگ کا کسی وقت اعلان کرتا ھوں 
تو پارلیمنٹ میں وزیر اعظم عمران خان کی حثیت سے کہا کہ بھارت کسی وقت بھی ھماری انٹیلجنس رپورٹ کہ مطابق حملہ کرسکتا ھے ساتھ ھی ابھینندن کو رھا کر دیا۔
اسلئے قوم کہ نوجوانوں کو ورغلا بہکا کر جھوٹ غلط بیانی سے بیانیہ بنانا تحریک انصاف کی ساکھ کو ھی نقصان پہنچا ھے تمام تر توانائی استعمال کرنے کہ باوجود تمام جاھز ناجائز قوت استعمال کرنے کہ بعد بھی آج تحریک انصاف وھیں کھڑی ھے جہاں 3 سال پہلے تھی اور اپنی حرکتوں سے کھبی یہ انقلاب ترکی سے متاثر ھو جاتے ھیں 09 مئی کا واقعہ کر لیتے ھیں کھبی بنگلہ دیش طلبا تحریک سے متاثر ھوتے ھیں تو تخیلاتی ریپ کیس کا جعلی شوشہ چھوڑ کر فساد برپا کرنے کی کوشش کرتے ھیں 
اور کھبی35 پنکچر کی بنیاد بنا کف 126 دن دھرنا دیکر آخر شرمندہ ھونے کی بجائے کہتے ھیں یہ سیاسی سٹنٹ تھا۔ اسکا عمران کی سیاست سیاسی سٹنٹ ھی تصور کی جاتی ھے
عمران خان کو کچھ رعائیت اگر مل سکتی ھے تو اتحادی حکومت سے ڈائیلاگ پر ممکن ھے اور عمران خان کی رھائی کی چابی میاں محمد نواز شریف کہ پاس ھے اور ملک کی سیاست نواز شریف کی زبان کہ نیچے ھے امریکہ بحیثیت ریاست اور ڈونلڈ ٹرمپ بحثیت صدر پاکستان کہ داخلی معاملات میں مداخلت کی جرات نہیں کر سکتا وہ خود سمجھتے کہ ملکوں کی خود مختاری اور ان کہ ائین قانون کی مسلمہ حقیقت کو تسلیم کرتے ھیں ۔ تحریک انصاف بیانئے صرف اس لئے بناتی ھے بدل ساتھی اور کارکن پارٹی جو چھوڑ ھیں کسی امید پر ساتھ نتھی رھیں۔

مزیدخبریں