خوارج کے خلاف سکیورٹی فورسز کے  تین کامیاب اپریشن

شمالی وزیرستان کے علاقے سپن وام میں تین مختلف کارروائیوں میں گزشتہ روز سیکورٹی فورسز کے اپریشن کے دوران دس خوارج ہلاک اور چھ زخمی ہو گئے۔ صدر مملکت آصف علی زرداری‘ وزیراعظم محمد شہبازشریف‘ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وفاقی وزیر داخلہ سید محسن نقوی نے کامیاب اپریشنز پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا اور اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ بہادر سکیورٹی فورسز دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے کارروائیاں جاری رکھیں گی۔ پاک فوج کے ترجمان ادارے آئی ایس پی آر کے مطابق خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر انٹیلی جنس کی بنیاد پر اپریشن کیا گیا اور خوارج کے ٹھکانے کو موثر انداز میں نشانہ بنایا گیا۔ خوارج سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا۔ یہ خوارج سکیورٹی فورسز پر دہشت گردانہ حملوں اور معصوم شہریوں کے قتل میں ملوث تھے۔ علاقے میں کلیئرنس اپریشن جاری ہے۔ دوسری کارروائی سپن وام میں کی گئی۔ وزیر داخلہ محسن نقوی کے بقول سکیورٹی فورسز نے اپنی بروقت اور فیصلہ کن کارروائی سے دہشت گردوں کے مذموم عزائم کچل دیئے ہیں۔ یہ کارروائی پاکستان کیلئے باعث فخر اور سکیورٹی فورسز پر قوم کے غیرمتزلزل اعتماد کو اجاگر کرتی ہے۔ ہم دہشت گردوں کو پاکستان میں کہیں بھی چھپنے کا موقع فراہم نہیں کرینگے۔ سکیورٹی فورسز نے سپن وام میں افغانستان سے دہشت گردوں کی دراندازی کی کوشش بھی ناکام بنا دی۔ خوارج کے خلاف تیسری کارروائی بھی سپن وام میں کی گئی۔ 
اس میں تو اب کسی شک و شبہ کی گنجائش نہیں رہی کہ پاکستان کی پرامن دھرتی افغان جنگ میں امریکی فرنٹ لائن اتحادی کا کردار قبول کرنے کے ردعمل میں ہی افغان انتہاءپسندوں کی شکل میں موجود دہشت گردوں کی آماجگاہ بنی اور انسانی خون سے رنگین ہونا شروع ہوئی تھی۔ اس سے ملک میں امن و امان بھی داﺅ پر لگا اور بالخصوص ملک کی سکیورٹی فورسز دہشت گردوں کے ہدف پر آئیں تو ہمارے دشمن بھارت کو بھی ہماری سلامتی کیخلاف اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کا نادر موقع مل گیا جس نے اس مقصد کیلئے دہشت گردوں اور بلوچ علیحدگی پسندوں کی فنڈنگ‘ حربی تربیت اور سرپرستی شروع کر دی جبکہ پاکستان سے خدا واسطے کا بیر رکھنے والی سابق اور موجودہ کابل انتظامیہ نے بھی دہشت گردوں کو ڈھیل دی ہے چنانچہ بھارت کے تربیت یافتہ دہشت گرد خیبر پی کے اور چمن سے ملحقہ افغان سرحد سے پاکستان داخل ہو کر یہاں دہشت و وحشت کا بازار گرم کرتے رہے۔ ان کا ایجنڈا چینی انجینئروں اور دوسرے باشندوں کو دہشت گردی کی بھینٹ چڑھا کر سی پیک کو سبوتاژ کرنے اور پاکستان چین تعلقات میں دراڑیں ڈالنے کا بھی ہے جس کیلئے وہ گزشتہ ماہ اکتوبر سے سرگرم عمل ہیں۔ اسی طرح بلوچ علیحدگی پسند بھی بھارت کی شہ پر دہشت گردی اور تخریبی کارروائیوں میں شریک ہیں۔ ہماری سکیورٹی فورسز بلاشبہ اپنی جانیں نچھاور کرتے ہوئے ملک اور شہریوں کے تحفظ و دفاع کا فریضہ سرانجام دے رہی ہیں جنہیں قوم کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ بلوچستان کے خوارج اور دوسرے دہشت گردوں کا مکمل قلع قمع کرکے ہی ملک کو امن و استحکام کی جانب واپس لوٹایا جا سکتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن