پنجاب اسمبلی زرعی انکم ٹیکس بل پیش ، سپیکر نے چیئرمین فیڈ مک کے اختیارات پر سوال اٹھادئیے : بھاری نادرا فیس سموگ پر اظہار تشویش

لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ ستاون منٹ کی تاخیر سے سپیکر ملک محمد احمد خان کی صدارت میں شروع ہوا۔ سپیکر پنجاب اسمبلی کی ہدایت پر سیکرٹری جنرل پنجاب اسمبلی چوہدری عامر حبیب نے موجودہ اجلاس کے لئے پینل آف چیئرپرسن کے ناموں کا اعلان کیا۔ اعلان کے مطابق سمیع اللہ خان، علی حیدر گیلانی، غلام رضا، ارشد ملک، شعیب صدیقی اور حسن ذکاء پینل آف چیئرمین ہوں گے۔ اجلاس میں پنجاب اسمبلی میں جاوید نیاز منج کی اہلیہ کی وفات اور سانحہ کوئٹہ کے شہداء کی روح کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی اور مغفرت اور درجات کی بلندی کے لئے دعا کرائی گئی۔ سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان اور ارکان نے اپوزیشن رکن اسمبلی خرم اعجاز چٹھہ کو کامن ویلتھ پارلیمنٹرین آف دی ائیر منتخب ہونے پر مبارک باد دی، اور کہا کہ خرم اعجاز چٹھہ کو کامن ویلتھ میں شامل 60 ممالک کی پارلیمنٹرینز میں بہترین پارلیمنٹرین کے اعزاز سے نوازا گیا جو ہمارے لئے فخر ہے۔ خرم اعجاز چٹھہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ سٹاف، سیکرٹری و سپیکر نے بہت سپورٹ کیا۔ پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں محکمہ صنعت تجارت و سرمایہ کاری کے بارے میں وقفہ سوالات کے دوران سوالوں کے جوابات متعلقہ پارلیمانی سیکرٹری نے دیے۔ اپوزیشن رکن نادیہ کھر کے سوال پر جواب دیتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری حسن عسکری کا کہنا تھا کہ اگر لوکل کی سطح پر ضرورت میں فزیبیلٹی سٹڈی کروائیں، اگر ضرورت ہوئی تو ضلع کوٹ ادو میں ٹیکنیکل ٹریننگ اینڈ ووکیشنل ٹریننگ سنٹر بنائیں گے۔ سپیکر نے فیڈمک چیئرمین کے اختیارات پر سوال اٹھا دیئے اور کہا کہ کیا میاں انس جان کے پاس کوئی اختیار ہے کہ خود کو فیکٹری کیلئے مہنگا ترین پلاٹ دے سکیں۔ جواب میں پارلیمانی سیکرٹری کا کہنا تھا کہ نہیں پلاٹ بغیر طریقہ کار کے نام نہیں ہوسکتا۔ سپیکر نے کہا کہ محکمہ سے پوچھ کر بتائیں کہ پلاٹ کی الاٹمنٹ کا طریقہ کار کیا ہے۔ پلاٹ کی قیمت تصور سے بھی باہر ہو تو مہربانی کریں۔ اپوزیشن رکن سردار محمد اویس دریشک نے حکومت کو تجویز دی کہ راجن پور کوٹ مٹھن میں جو سی پیک کی راہداری میں آتا ہے تو اس میں انڈسٹریل اسٹیٹ بن جائے تو مستقبل میں کاروباری سرگرمی کا مرکز بن سکتا ہے۔ ممتاز چانگ کا کہنا تھا کہ رحیم یار خان مین انڈسٹریل 2011ء میں ایشیا کی دو بڑی کھاد فیکٹریاں ہیں اور سات شوگر انڈسٹریل ہیں، رحیم یار خان میں کھاد کی فیکٹریوں سے پینے کا پانی کڑوا ہو رہا ہے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر قانون صہیب بھرت نے چیئر سے درخواست کی کہ آج سارے سوال ملتوی کردیں تاکہ فیڈمک سمیت دیگر مسائل کے جوابات آ سکیں، اگر جواب غلط ہوئے تو ہم محکموں کے خلاف کارروائی بھی کریں گے۔ حکومتی رکن امجد علی جاوید کا کہنا تھا کہ محکمہ وقت کا خیال کریں درست جوابات نہ دینے پر معاملہ کمیٹیوں کے پاس بھیج دیں، محکمہ کو سوال بھیج کر حل نکالا جائے وہ تو ایوان میں سوال پڑھ دیتے ہیں اور مسئلہ کا حل نہیں نکلتا۔ اپوزیشن رکن رانا آفتاب احمد خان کا کہنا تھا کہ سوال کو ملتوی کرنا درست نہیں یہ تو ممبران کی توہین ہے۔ پیپلز پارٹی کے رکن ممتاز چانگ نے توجہ دلاؤ نوٹس پر بات کرتے ہوئے کچے کے علاقہ میں کرپٹ ایس ایچ اوز یا ڈی پی او کے خلاف ثبوت ایوان میں لہرا دئیے، اور کرپٹ ایس ایچ او کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر اسمبلی رکنیت سے مستعفی ہونے کی دھمکی دیدی۔ حکومتی رکن امجد علی جاوید نے شہریوں کو نادرا سکسیشن سرٹیفکیٹ لینے کے لئے 20ہزار روپے لینے کا معاملہ ایوان میں اٹھا دیا، اورکہا کہ نادرا سکسیشن سرٹیفکیٹ کیلئے 20ہزار روپے اور ڈیکلائن سرٹیفکیٹ کیلئے 10ہزار روپے وصول کرنا ظلم ہے، کسی غریب آدمی کا کل اثاثہ 70ہزار روپے ہے تو تیس ہزار روپے تو نادرا کو دیدے گا۔ اجلاس میں سرکاری بزنس کا آغاز کرتے ہوئے پنجاب اسمبلی میں مسودہ قانون ترمیم زرعی انکم ٹیکس پنجاب 2024ء پیش کردیا گیا، مسودہ قانون ترمیم زرعی انکم ٹیکس پنجاب 2024ء وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمن نے پیش کیا۔ سپیکر ملک محمد احمد خان نے مسودہ قانون ترمیم زرعی انکم ٹیکس پنجاب 2024ء  بل کو دو ماہ کیلئے متعلقہ سٹینڈنگ کمیٹی کے حوالے کردیا۔ اپوزیشن رکن رانا آفتاب احمد نے نقطہ اعتراض پر کہا سموگ کے تدارک کیلئے محکمہ ماحولیات نے ہر اونچی بلڈنگ میں ائیر پیوریفائر لگوانا لازم قرار دیا ہے، پینتیس ہزار سے زائد لوگ سموگ کی وجہ سے ہسپتال پہنچ چکے ہیں، دوائیاں کم پڑ گئی ہیں، پنجاب اسمبلی میں بھی ائیر پیورویفائر لگایا جائے تاکہ ممبران سموگ کے اثرات سے بچ سکیں۔ حکومتی رکن امجد علی جاوید کا کہنا تھا کہ ملک میں تنخواہیں بڑھانے کی بات ہورہی ہے، ملک معاشی بحالی کی راہ پر ہے، سترہ ججز اور ان کے عملہ کی تنخواہیں راتوں رات بڑھا دی گئی ہیں، حکومت پیسہ بچا سکیں۔ حکومتی رکن عظمیٰ کاردار نے ایوان میں انکشاف کیا کہ منڈی بہاؤ الدین میں نثار ہسپتال میں ڈیلیوری کے لئے گئی خاتون کا گردہ نکال لیا گیا، ہیومن آرگن سمگل کرنے والوں کی منڈی پھر سے گرم ہو رہی ہے۔ سپیکر پنجاب اسمبلی نے وزیر برائے پارلیمانی امور کو اس معاملہ پر غور کرنے کی ہدایت کردی۔ سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے ایجنڈا مکمل ہونے پر اجلاس کل بروز بدھ دوپہر دو بجے تک کیلئے ملتوی کردیا۔

ای پیپر دی نیشن