اسلام آباد(نوائے وقت رپورٹ) ڈی جی امیگریشن اینڈ پاسپورٹس مصطفیٰ قاضی کا کہنا ہے کہ پہلے ہر روز 75 ہزار پاسپورٹس بننے آتے تھے جب کہ صلاحیت 22 ہزار کی تھی مگر اب ہمارے پاس 25 پرنٹرز آنے سے صلاحیت میں اضافہ ہوگیا ہے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی داخلہ کا اجلاس ہوا جس میں پاسپورٹس کی فراہمی میں تاخیر کا معاملہ زیربحث آیا اور اجلاس میں ڈی جی امیگریشن اینڈ پاسپورٹس مصطفیٰ قاضی نے داخلہ کمیٹی کو بریفنگ بھی دی۔ بریفنگ میں ڈی جی امیگریشن اینڈ پاسپورٹس نے بتایا کہ 20 سال پرانی مشینوں کو استعمال کیا جارہا تھا، پہلے ہر روز 75 ہزار پاسپورٹس بننے آتے تھے جب کہ صلاحیت 22 ہزار کی تھی مگر اب ہمارے پاس 25 پرنٹرز آنے سے صلاحیت میں اضافہ ہوگیا ہے، ای پاسپورٹس کی دو نئی مشینیں بھی آرہی ہیں۔ مصطفیٰ قاضی نے مزید بتایا کہ فاسٹ ٹریک کیٹیگری میں بیک لاگ مکمل طور پر ختم کردیا ہے، ارجنٹ کیٹیگری میں ایک لاکھ 70 ہزار کا بیک لاگ ہے جو آئندہ 2 سے 3 ہفتوں میں ختم ہوجائے گا، جب میں نے عہدہ سنبھالا تو 15 لاکھ کا بیک لاگ تھا جسے ختم کیا۔ ڈی جی امیگریشن اینڈ پاسپورٹس کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال 50 ارب اور اس سال اب تک 20 ارب کما کردیے ہیں مگر ہمارے پاس فنڈز کی شدید قلت ہے، ہم نے اتھارٹی کی کوشش کی لیکن وزارت خزانہ نے مخالفت کی، ریونیو شیئرنگ فارمولا میں ہماری مدد کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پرنٹرز کے لیے ہم نے انٹرنیشنل ٹینڈر کیا، جرمنی کے پرنٹرز سستے ہیں اور ان کی پرنٹنگ صلاحیت زیادہ ہے، ایک گھنٹے میں 4 ہزار پاسپورٹس پراسس کیے جاسکتے ہیں۔
پرنٹرز آنے سے صلاحیت بڑھی، بیک لاگ مکمل ختم ہوگیا: ڈی جی پاسپورٹ
Nov 12, 2024