وزیرِاعظم محمد شہباز شریف باکو میں منعقدہ کانفرنس آف پارٹیز کے 29 ویں کلائیمیٹ ایکشن (COP-29) کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچ گئے۔ آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں موسمیاتی تبدیلی سے متعلق عالمی کانفرنس کوپ 29 جاری ہے۔ دوسری جانب امریکی مندوب نے ڈونلڈ ٹرمپ کی واپسی کے باجود موسمیاتی تبدیلی سے متعلق کام جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ فوسل فیول سے دیگر توانائی ذرائع پر منتقلی آہستہ تو کر سکتے ہیں روک نہیں سکتے۔ انڈونیشین مندوب کا کہنا ہے کہ انڈونیشیا آئندہ 15 سال میں 75 گیگاواٹ قابل تجدید توانائی پیدا کرے گا۔اقوام متحدہ کے کلائمیٹ چیف نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے مسائل سے نمٹنے کے لیے فنڈنگ عطیہ ہے، موسمیاتی مالیاتی ہدف مکمل طور پر ہر قوم کے مفاد میں ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آذربائیجان نے کلائمیٹ فنانس ایکشن فنڈ کے قیام کی تجویز پیش کی ہے، کلائمیٹ فنانس ایکشن فنڈ 10 ممالک سے 1 ارب ڈالرز رضا کارانہ اکٹھا کرے گا۔افغان طالبان حکام بھی کوپ 29 اجلاس میں شرکت کریں گے، آذربائیجان نے افغان موسمیاتی ایجنسی کو بطور مبصر اجلاس میں بلایا ہے۔ آذربائیجان میں وزیر اعظم کے ہمراہ نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور معاون خصوصی طارق فاطمی بھی ساتھ ہیں.