پشاور خودکش دھماکے کا مرکزی سہولت کار گرفتار

Nov 12, 2024 | 14:30

 آئی جی خیبرپختونخوا نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ پولیس لائنز پشاور میں30جنوری 2023 کودہشت گردی کا واقعہ پیش آیا تھا، 17مارچ2023 کو دہشتگردی نیٹ ورک کا اہم رکن پکڑا گیاتھا۔آئی جی خیبرپختونخوانے کہا کہ تحقیقات میں پتہ چلا فتنہ الخوارج کی ذیلی تنظیم جماعت الاحرار ملوث ہے ،   پشاور خودکش دھماکے کا مرکزی سہولت کار گرفتار کیاگیا ہے، دھماکے کا مرکزی سہولت کار پولیس کا نسٹیبل محمد ولی ہے، پولیس کانسٹیبل محمد ولی کو گزشتہ روزخودکش جیکٹ سمیت گرفتار کیاگیا، کانسٹبل محمد ولی2019 میں پولیس میں بھرتی ہوا تھا۔2021میں کانسٹبل نے جماعت الاحرار کےایک کمانڈر کیساتھ رابطہ کیا،فروری2021 میں محمد ولی براستہ کوئٹہ چمن بارڈر افغانستان گیا تھا، افغانستان میں کانسٹیبل نے جماعت الاحرار کے کمانڈر صلاح الدین سے ملاقات کی،پاکستان واپسی پر ولی محمد کو افغان فورسز کے ہاتھوں گرفتار بھی ہوا تھا۔ہینڈلر جنید نامی دہشت گرد کے کہنے پر ولی محمد کو افغان فورسز نے چھوڑا، دہشت گرد محمد ولی پہلے بھی بہت سی تخریبی کارروائیوں میں ملوث رہاہے۔دہشتگرد کا کہنا ہے کہ میرانام محمد ولی ہے، پشاور کا رہائشی ہوں،2021میں فیس بک پر جنید نامی آئی ڈی سے رابطہ ہوا،جلال آباد افغانستان میں میری ملاقات جنید سے ہوئی،ملاقات کے بعد جماعت الاحرار میں شمولیت اختیار کی، جماعت الاحرار میں شامل ہونے پر20ہزار روپے ملے، ماہانہ تنخواہ حوالہ ہنڈی کے ذریعے وصول کرتا تھا۔    

مزیدخبریں