عوام پر پٹرول بم گرانے کی تیاریاں، عالمی مارکیٹ میں تیل سستا ہونے کے باوجود 16 نومبر سے پٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے کا امکان۔ تفصیلات کے مطابق ایک جانب جہاں عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتیں گرنے کا سلسلہ جاری ہے، تو دوسری جانب پاکستان کی عوام کو عالمی مارکیٹ میں سستا ہونے والے تیل کا فائدہ نہ پہنچنے کا امکان ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جیسے نومبر کے آغاز سے قبل عوام کو پٹرولیم مصنوعات سستی ہونے کی امید دلائے جانے کے باوجود یکم نومبر سے پٹرولیم مصنوعات مہنگی کی گئیں، ویسے ہی اب 16 نومبر سے بھی پٹرولیم مصنوعات مزید مہنگی کیے جانے کا امکان ہے۔ آئی ایم ایف کی سفارشات کے پیش نظر حکومت 16 نومبر سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ کرنے پر غور کر رہی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف نے پٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس نافذ کرنے اور پٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی کو 60 روپے سے بڑھا کر 70 روپے فی لیٹر کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کی تجاویز کو تسلیم کرنے سے عالمی مارکیٹ میں تیل سستا ہونے کے باوجود 16 نومبر سے پٹرول اور ڈیزل مہنگا کر دیے جائیں گے جس سے مہنگائی کے بوجھ تلے دب جانے والے صارفین پر مزید مالی بوجھ پڑے گا۔ واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے 31 اکتوبر کو پٹرول کی قیمت 1.35 روپے فی لیٹر بڑھا کر 248.38 روپے فی لیٹر جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 3.85 روپے اضافے سے 255.14 روپے فی لیٹر مقرر کر دی تھی۔ یہ بھی یاد رہے کہ حکومت کی جانب سے اس وقت پٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس وصول نہیں کیا جا رہا۔ جی ایس ٹی عائد کیے جانے سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا امکان ہے۔