نواز اور شہباز، رانا ثناءاللہ کو چیلنج ہے کہ آئیں! الیکشن میں مقابلہ کرلیں

مرکزی رہنماء پی ٹی آئی اسد قیصر نے کہا ہے کہ نوازاور شہباز، رانا ثناء اللہ کو چیلنج ہے کہ آئیں! الیکشن میں مقابلہ کرلیں،جس حلقے میں بھی الیکشن لڑنا چاہیں لڑلیں، ہم عام امیدوار کھڑا کریں گے، شرط یہ کہ لیول پلیئنگ فیلڈ ہو، اگر ہم نہ جیتے تو سیاست چھوڑ دیں گے۔ انہوں نے اے آروا ئی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم اسلام آباد ہائیکورٹ سے آرڈر لیا ہوا تھا ، کہ منگل کو ملاقات کروائیں گے، دفعہ 144کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی گئی، ہمارے پاس کورٹ کا آرڈر بھی تھا، عمران خان سے ملنے ہم الگ الگ گاڑیوں میں گئے تھے، ہمارے ساتھ بدتمیزی کی گئی، دھکے دیئے گئے۔ پولیس غلط بیانی کررہی ہے، شہبازشریف اور مریم نواز نے اس کو اپنے باپ کا ملک سمجھا ہوا ہے، آئی جی خود کو ڈاکٹر کہتے ہیں مجھے اس کی ڈگری پر بھی شک ہے۔  ہم آئی جی اور پولیس حکام کے خلاف ایف آئی آر درج کرائیں گے، پارلیمنٹ اور انسانی حقوق کمیٹی میں بھی انہیں بلائیں گے۔ ملک کے آئین قانون کے مطابق چلنا ہے کسی کی پسند ناپسند سے ملک نہیں چلنا۔ ہمیں عمران خان سے ملاقات نہیں کرنے دی گئی۔ اسد قیصر نے کہا کہ حکومت فارم 47کی پیداوار ہے، یہ ہر وہ بات مانیں گی جو اس کو آرڈر ملے گا، یہ ملک چند لوگوں نے اپنی من مرضی سے چلانا ہے، ہم سمجھتے ہیں ملک تب آگے بڑھے گا جب شہری برابر ہوں گے۔ ورکرز ہمارے ساتھ ہیں وہ لیڈرشپ کو سمجھتے ہیں، پی ٹی آئی قومی اسمبلی اور پنجاب میں بھی سب سے بڑی جماعت ہے، ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا پھر بھی قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں پی ٹی آئی بڑی جماعت ہے۔ اسد قیصر نے کہا کہ دو دن کے نوٹس پر صوابی میں جلسہ کیا گیا، کوئی بھی جماعت ایسا کرکے دکھائے؟ ہم آئین قانون کے اندر رہتے ہوئے احتجاج کریں گے۔ ہم سڑکوں پر احتجاج کررہے ہیں، کوئی جماعت ایسی نہیں جس نے مسلسل تین سال جدوجہد کی ہو، ہمارا احتجاج جاری رہے گا، سڑکوں پر احتجاج بھی کریں گے اور عدالتوں میں کیسز کا سامنا بھی کریں گے۔ امید ہے عمران خان جلد رہاہوں گے، یہ طویل عرصہ جیل میں نہیں رکھ سکتے۔ مسلم لیگ ن بطور جماعت لاہور سے بھی فارغ ہوچکی ہے ، نوازاور شہبازشریف ، رانا ثناء اللہ کو چیلنج کرتا ہوں کہ آئیں! الیکشن میں مقابلہ کرلیں، جس حلقے میں بھی الیکشن لڑنا چاہیں لڑیں، ہم عام ورکر کھڑا کریں گے، شرط یہ کہ لیول پلیئنگ فیلڈ ہو، شفاف الیکشن ہوں، اگر ہم نہ جیتے تو سیاست چھوڑ دیں گے۔

ای پیپر دی نیشن