وقت نیوزکے نمائندے کے مطابق خوبصورت اورگھنے جنگلات اگر اسی طرح کاٹے جاتے رہے تو جنگلات ختم ہونے کا خدشہ ہے۔ دوسری جانب ملکہ کوہسارمیں خوبصورت سرسبز۔ قدیم اورنایاب درختوں کو کاٹنے میں جہاں ٹمبر مافیا تیزی سے سرگرم ہے وہاں جنگل میں بااثرسیاسی شخصیات اورقبضہ مافیا کے تعاون سے ہاؤسنگ سوسائیٹیاں اپنے وسیع تر مالی مفادات کیلئے ان خوبصورت جنگلات کوبے دردی سے کاٹ رہی ہیں جس کی واضع مثال مری اسلام آباد ایکسپریس وے اور راولپنڈی مری روڈ پر بائیس میل کے خوبصورت جنگلات کی بے دردی سے کٹائی اور قبضہ مافیا کے اقدامات ہیں۔ ادھر درختوں کی خوبصورتی کم ہونے سے سیاحوں کی دلچسپی بھی کم ہونے کے خطرات پائے جا رہے ہیں جبکہ خشک موسم کے شروع ہوتے ہی کشمیری بازار سے ملحقہ جنگل میں آتشزدگی اور میونسپل حدود میں کشمیر پوانٹ ،جھیکا گلی کے درمیان واکنگ ٹریک پر تن آور درختوں کی کٹائی سے مری کو اجاڑنے کا سلسلہ ایک مرتبہ پھر سے شروع ہو گیا ہے۔