وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نےکہا ہے کہ نیو یارک میں بھارتی ہم منصب سے ان کی ملاقات اقوام متحدہ میں کشمیر پر ان کی تقریر کے ردعمل میں ملتوی کی گئی۔

شاہ محمود قریشی اسلام آباد میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائےخارجہ امور کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگوکررہے تھے،اُن کا کہنا تھا کہ بھارتی ہم منصب ایس ایم کرشنا سےملاقات طے تھی لیکن مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف میری تقریر کے بعد یہ ملاقات ملتوی کردی گئی۔انہوں نےکہا ہے کہ اقوام متحدہ نےبھی بھارتی مظالم کی کُھل کر مخالفت کی ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری مسئلہ کشمیر کا حل تلاش کرے،ہم اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت اس مسئلے کا حل اور بھارت کے ساتھ جامع مذاکرات چاہتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھاکہ نیٹو نے پاکستانی حدود میں حملے نہ کرنے کی یقین دھانی کرائی ہے۔ امریکہ میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم ڈاکٹر عافیہ کی مدد کرنا چاہتے ہیں اور رہائی کیلئےتمام قانونی اور سفارتی ذرائع استعمال کیئے جائیں گے۔
قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کے چیئرمین سیلم سیف اللہ نے بھی میڈیا سے بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ میں کشمیر کا مقدمہ قومی امنگوں کے مطابق پیش نہیں کیا گیا، کمیٹی حکومت کے کشمیر کے حوالے سے اقدامات سے مطمئن نہیں ہے، کشمیر پر موقف پارٹی وابستگی سے بالاتر ہو کر پیش کرنا ہوگا۔ 

ای پیپر دی نیشن