پنجاب اسمبلی نے مسلم لیگ نون کی حکومت کا تختہ الٹنے کے خلاف قرارداد مذمت متفقہ طور پر منظور کرتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف کی انٹرپول کے ذریعے گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے 

سپیکر رانا محمد اقبال خان کی زیرصدارت پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں معمول کی کارروائی معطل کرکے وزیرقانون رانا ثنا اللہ خان نے قرارداد پیش کی جس کی تمام پارلیمانی جماعتوں نے تائید کی۔ مسلم لیگ ق نے بحث کے دوران قرارداد کی مخالفت کی لیکن ووٹ قرارداد کے حق میں دیا ۔ قرارداد میں بارہ اکتوبر اُنیس سو ننانوے کو مسلم لیگ ن کی حکومت کے خاتمے کو ملکی تاریخ کا بدترین سانحہ قراردیتے ہوئےوفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ پرویز مشرف کو انٹرپول کے ذریعے وطن واپس لاکر اُن کے خلاف آئین توڑنے کا مقدمہ چلایا جائے۔
ایوان میں جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے حالیہ ملکی سلامتی کے منافی بیانات کی مذمت بھی کی گئی۔ قرارداد پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے وزیراعلٰی پنجاب کے سینیر مشیر سردار ذوالفقارعلی خان کھوسہ نے کہا کہ پرویز مشرف پنجاب میں آئے تو انہیں گرفتار نہیں کیا جائے گا، اورانتخابات میں حصہ لینے کی صورت میں مسلم لیگ ن کا یہ ادنیٰ کارکن اس کا مقابلہ کرے گا۔ رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ عدلیہ پر شب خون، مساجد اور قرآن مجید کی بے حرمتی اور پاکستانیوں کوامریکہ کے حوالے کرنا پرویز مشرف کے ناقابل معافی جرائم ہیں۔
قرارداد پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے وزیرخزانہ پنجاب تنویراشرف کائرہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی جموریت کے لئے قربانیاں ناقابل فراموش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف مقدمات آمریت کی وجہ سے قائم ہوئے۔ قائد حزب اختلاف چودھری ظہیرالدین خان اور دیگر اراکین نے مطالبہ کیا کہ پرویز مشرف کے ساتھ ایوب خان اور ضیاالحق کے نام بھی شامل کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ قرارداد پیش کرنے والوں کے دوہرے معیار ہیں۔ \\\\
پنجاب اسمبلی میں دو مزید قراردادیں بھی منظور کی گئیں ۔ ایک قراداد میں سائنسی بنیادوں پر قرآن مجید پر تحقیق، تفسیر اور تجدید سے متعلق تعلیم کے لئے قرآن یونیورسٹی کے قیام کا مطالبہ کیا گیا ہے جبکہ دوسری قرارداد میں  اساتذہ اور ڈاکٹروں کو فرائض کی انجام دہی کے دوران تحفظ اور اعتماد کا ماحول فراہم کرنے پر زور دیا گیا ۔ وقفہ سوالات میں وزیرتعلیم میاں مجتبیٰ شجاع الرحمان نے ایوان کو بتایا کہ سابقہ دور حکومت میں لاہور کے سکول چلانے والی غیرسرکاری تنظیم اپنے فنڈز کے ذرائع سے متعلق معلومات حکومت کو فراہم نہیں کررہی اس پر قانون سازی کی جائے گی۔ جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف قرارداد پر بحث کے دوران سرکاری اور اپوزیشن اراکین کے درمیان تنقید اور نعرے بازی جاری رہی۔ اسمبلی کا اجلاس بدھ کی صبح دس بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

ای پیپر دی نیشن