سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی‘ پاکستان نیموبازگو ڈیم پر بھی عالمی عدالت سے رجوع کریگا

سرینگر (آن لائن) پاکستان اور بھارت کے درمیان آبی تنازعات نے مزید سنگین رخ اختیار کر لیا۔ پاکستان نے کشن گنگا ڈیم کے بعد لداخ میں زیرتعمیر نیموبازگو منصوبے کو بھی سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے عالمی عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق لداخ میں دریائے سندھ پر زیر تعمیر ڈیم کا دورہ کرنے والی پاکستانی ٹیم نے نیموبازگر منصوبے پر اپنی رپورٹ حکومت کو پیش کر دی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کشن گنگا ڈیم کی طرح یہ ڈیم بھی سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہے جس کے بعد پاکستان نے اس حوالے سے اپنے اعتراضات ظاہر کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ اگر تحفظات دور نہ کئے گئے تو عالمی عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔ ٹیم نے نیموبازگو اور چھوتک پراجیکٹوں کے اپنے دورے کے حوالے سے بجلی وآبی وزارت کو جو رپورٹ پیش کی ہے اس میں الزام لگایا گیا ہے کہ نیموبازگو پراجیکٹ کے سلسلے میں بھارت پاکستان کے ساتھ1960میں کئے گئے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کا مرتکب ہو رہا ہے تاہم چھوتک پراجیکٹ پر ماہرین نے کوئی اعتراض ظاہر نہیں کیا ہے۔ رپورٹ میں پاکستانی سندھ طاس کمشن کے ایک سینئرآفیسر کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ نیمو بازگو پراجیکٹ کا دورہ کرنے والی پاکستانی ماہرین کی ٹیم نے اپنی رپورٹ میں ایسی کئی باتوں کی نشاندہی کی ہے، جن سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ بھارت اس پراجیکٹ کی تعمیر میں آبی معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
معاہدہ خلاف ورزی

ای پیپر دی نیشن