اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) وزیراعظم کے مشیر برائے پٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ سردیوں اور گرمیوں کے لئے قدرتی گیس کے نرخ الگ الگ مقرر کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔ وفاقی کابینہ یا ای سی سی اس پر فیصلہ کرے گی۔ وقفہ سوالات کے دوران ایک ضمنی سوال کے جواب میں انہوں نے کہا اس اقدام کا مقصد گھریلو صارفین کو سرد موسم میں زیادہ سے زیادہ گیس فراہم کرنا ہے۔ خیبر پی کے میں ایک آئل ریفائنری لگانے کی تجویز ہے۔ پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافے کا جواز دیتے ہوئے انہوں نے کہا اوگرا خودمختار ادارہ ہے وہی قیمتوں کا تعین کرتی ہے۔ سی این جی ‘ اس وقت کی غلط پالیسی تھی اس پالیسی کو ختم کرنے کی کوشش کی ہے‘ نہیں چاہتے سی این جی اچانک بند کردی جائے۔ لاکھوں گاڑیوں کو ڈیزل‘ پٹرول فراہم کرنا مشکل ہو گا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مسلم لیگ (ن) کے حلقوں میں بھی گیس فراہم کی ہے۔ اس پر مسلم لیگی ارکان وضاحت کے لئے کھڑے ہوگئے لیکن ڈپٹی سپیکر نے بمشکل انہیں بات کرنے کی اجازت دی اور کہا وقفہ سوالات میں بحث نہ کریں۔ مزید براں قومی اسمبلی میں انٹرنیٹ پر فحش مواد اور کیبلز پر غیرملکی چینلز کی بندش کی قرارداد منظور کر لی گئی۔ قرارداد مسلم لیگ ن کی جانب سے پیش کی گئی۔ قومی اسمبلی نے غیرقانونی چینلز پر فحش پروگراموں کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ملک کی اخلاقی اقدار کے تحفظ کیلئے حکومت تمام فریقین کو اعتماد میں لے کر موثر اقدامات اٹھائے۔ قومی اسمبلی نے اتفاق رائے سے قرارداد کی منظوری دیدی۔ اے پی پی کے مطابق قومی اسمبلی نے صوبائی موٹر گاڑیاں ترمیمی بل 2011ءکی منظوری دیدی جس کے مطابق گاڑیوں میں ایل سی ڈی اور تیز ایل ای ڈی لائٹس لگانے سمیت دیگر ٹریفک خلاف ورزیوں کے مرتکب ڈرائیوروں پر جرمانے عائد ہو سکیں گے۔ زاہد حامد نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا پہلے بھی یہ بل ایجنڈے پر آیا ہمارے اعتراضات پر وزیر داخلہ نے کہا تھا اتفاق رائے پیدا ہونے تک بل کو مو¿خر کیا جائے مگر ہم سے اتفاق رائے کیلئے انہوں نے رابطہ نہیں کیا۔ انہوں نے بل میں اوورلوڈنگ، ہیلمٹ کا استعمال نہ کرنا، کئی ایسی باتیں ہیں جن کے حوالے سے سقم موجود ہیں۔ وزارت داخلہ کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین عبدالقادر پٹیل نے کہا گاڑی میں ایل ای ڈی لائٹوں کا استعمال، نشہ کر کے گاڑی چلانا، ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون کا استعمال اور سگریٹ پینا وغیرہ تمام امور کا احاطہ کیا گیا۔ قومی اسمبلی کا اجلاس حسب معمول سوا گھنٹہ کی تاخیر سے شروع ہوا۔ اجلاس میں سابق وزیر قانون ڈاکٹر شیرافگن نیازی اور لاہور سے سابق ایم این اے عاشق ڈیال کی وفات پر فاتحہ خوانی کی گئی۔ نومنتخب رکن قومی اسمبلی رخسانہ جمشید بٹر نے اپنی رکنیت کا حلف اٹھایا۔ پی پی کے اعجاز ورک نے نکتہ اعتراض پر کہا رکن اسمبلی ہونا اب جرم بن گیا ہے۔ کبھی ڈگری چیک کی جاتی ہے اب دوہری شہریت چیک کی جا رہی ہے۔ مجھے بھی الیکشن کمیشن سے پروانہ موصول ہوا ہے، اب تو یہ لوگ ہماری ولدیت چیک کرائیں گے۔ الیکشن کمیشن کے ارسال کردہ فارم کی زبان سخت قابل اعتراض ہے۔ ایوان میں قومی مالیاتی کمیشن این ایف سی ایوارڈ جولائی تا دسمبر 2012ءکے عملدرآمد پر دوسری ششماہی کی نگرانی رپورٹ پیش کر دی گئی۔ بعدازاں قومی اسمبلی کا اجلاس (آج) جمعہ کی صبح تک کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔