ملکی مسائل کا حل کرپشن سے پاک جمہوریت کا تسلسل ہے : شہبازشریف

لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں آبادی کے تناسب سے زیادہ ٹریکٹر تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انٹرن شپ پروگرام کا آغاز یکم نومبر سے ہو گا۔ 50 ہزار نوجوانوں کو 10 ہزار روپے ماہانہ وظیفہ دیں گے، مضبوط بلوچستان سے پاکستان بھی مستحکم ہو گا 12 اکتوبر 1999ءکو پاکستان کو خوشحالی کے راستے سے ہٹانے کی سازش کی گئی، ملکی مسائل کا حل کرپشن سے پاک جمہوریت کا تسلسل ہے، وزیر اعلیٰ سے ہالینڈ کے سفیر نے بھی ملاقات کی۔ تفصیلات کے مطابق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے اضلاع کے کاشتکاروں میں زیادہ تعداد میں سستے ٹریکٹر تقسیم کرنے کے فیصلے کا مقصد جنوبی پنجاب میں زرعی ترقی کی رفتار تیز کرنا اور ان علاقوں کے پسماندہ کاشتکاروں کو بہتر زرعی سہولتیں فراہم کرنا ہے، فیصلے کے تحت جنوبی پنجاب میں ہر 7453 افراد میں سے ایک فرد کو گرین ٹر یکٹر ملے گا جبکہ صوبے کے باقی اضلاع میں یہ تناسب 11177 افراد فی ٹریکٹر ہو گا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گرین ٹریکٹر سکیم کے تحت جنوبی پنجاب کے 3 ڈویژنوں ملتان، بہاولپور اور ڈیرہ خازی خان کے علاوہ بھکر اور جھنگ کے اضلاع کے لئے کوٹہ میں 15 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ جنوبی پنجاب کے 13 اضلاع میں کل 4518 ٹریکٹرز جبکہ پنجاب کے باقی 23 اضلاع میں 5482 ٹریکٹر تقسیم کئے جا رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ 31 دسمبر 2012ءتک تمام ٹرکیٹرز نوجوان کاشتکاروں میں تقسیم کرنے کے عمل کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔ یوتھ انٹرن شپ پروگرام کا جائزہ لینے کے سلسلے میں اعلیٰ سطح کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یوتھ انٹرن شپ پروگرام پنجاب حکومت کا ایک انقلابی اقدام ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انٹرن شپ پروگرام کے امیدواروں کا انتخاب نہایت شفاف طریقے سے کیا جائے اور 50 فیصد کوٹہ خواتین کے لئے مخصوص کیا جائے۔ وزیر اعلیٰ سے پاکستان میں نیدرلینڈ کے سفیر ہوگو گاجز شیلٹما نے ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور سمیت زراعت، لائیو سٹاک، ٹرانسپورٹ اور اربن پلاننگ میں تعاون فراہم کر سکتا ہے۔ نیدر لینڈ کے سفیر نے کہا کہ پنجاب بڑا اہم صوبہ ہے اور ہم اس کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ بلوچستان پاکستان کا اہم حصہ ہے اسے مضبوط بنائیں گے تو پاکستان بھی مستحکم ہو گا۔ بلوچ بھائیوں کے مسائل کو اپنے مسائل جان کر حل کرنے کے لئے سنجیدگی سے آگے بڑھنا ہو گا۔ ہم سب کا فرض ہے کہ بلوچستان کے جائز مسائل اور تکالیف کے ازالے کے لئے سنجیدگی سے کام کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ماڈل ٹا¶ن کرکٹ گرا¶نڈ میں بولان میڈیکل کالج کوئٹہ اور کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی لاہور کے مابین کرکٹ میچ دیکھتے ہوئے کیا۔ دریں اثناءوزیر اعلیٰ نے 12 اکتوبر کے موقع پر اپنے پےغام مےں کہا ہے کہ 12 اکتوبر 1999ءکو اےک مستحکم جمہوری نظام کو پٹڑی سے اتارنا دراصل پاکستان کو ترقی اور خوشحالی کے راستے سے ہٹانے کی گھنا¶نی سازش تھی جس کے نتائج پاکستانی قوم آج بھی بھگت رہی ہے۔ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ عوام کے حقےقی نمائندے تو آج اےک بار پھر ان کے درمےان موجود ہےں لےکن ملک وقوم کو مسائل کی دلدل مےں دھکےلنے والا سابق آمر آج دربدر پھر رہا ہے۔ 12 اکتوبر 1999ءہماری قومی تاریخ کا ایک سیاہ ترین دن ہے جب ایک آمر نے جمہوریت پر شب خون مارا اور عوام کے ووٹوں سے منتخب ہونے والی حکومت کی بساط لپیٹ دی۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...