کوئٹہ+لاہور (نوائے وقت نیوز+ ثناءنیوز+خصوصی رپورٹر) بلوچستان کے علاقے ڈےرہ بگٹی اور سبی مےں بم دھماکوں مےں 4 سکیورٹی اہلکاروں سمےت 16 افراد جاں بحق جبکہ 31 افراد زخمی ہو گئے۔ جبکہ اورکزئی اور نوشہرہ میں بم دھماکوں کے نتیجہ میں 8 افراد جاں بحق ہوگئے۔ ڈےرہ بگٹی کے علاقے مرو مےں اےف سی اہلکاروں کی گاڑی معمول کے گشت پر تھی کہ باردوی سرنگ سے ٹکرا گئی جس کے نتےجے مےں 4 اےف سی اہلکار ہلاک جبکہ 5 اہلکار زخمی ہوگئے، سبی مےں نشتر روڈ پر موٹرسائےکل رکشہ مےں نصب بم کے دھماکہ میں 12افراد جاں بحق جبکہ 31 زخمی ہوئے، پولےس کے مطابق دھماکہ کا نشانہ سکیورٹی اہلکاروں کی گاڑی تھی دھماکے مےں لےوےز تحصےلدار قاضی پروےز بھی زخمی ہوئے۔ دھماکہ سے کئی گاڑےوں اور دکانوں کو بھی نقصان پہنچا۔ علاوہ ازےں خضدار مےں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے اےک شخص کو ہلاک اور اےک زخمی کر دےا اور فرار ہونے مےں کامےاب ہوگئے۔ دوسری طرف سریاب روڈ پر فائرنگ میں ایک پولیس اہلکار جاں بحق ہوگیا۔ قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے اہلکار اور امدادی ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں۔ زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ ہسپتالوں میں حادثے کے بعد ایمرجنسی نافذ کردی گئی تھی۔ ایف سی اور پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ ڈی پی او سبی میر غلام علی لاشاری نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکہ رکشہ کے اندر نصب بم پھٹنے سے ہوا ہے۔ دھماکے میں 20 سے 25 کلو دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا ہے۔ ڈی پی او سبی نے دھماکے میں 9 افراد ہلاک اور 24 افراد زخمی ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔ ادھر اورکزئی ایجنسی میں مسافر گاڑی ریموٹ کنٹرول بم سے اڑا دی گئی۔ 8 افراد جاںبحق اور 20 سے زائد زخمی ہوگئے۔ نوشہرہ میں دو دھماکوں میں دو افراد زخمی ہو گئے۔ کسی نے واقعہ کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، شاہ محمود قریشی، جاوید ہاشمی، ڈاکٹر عارف علوی اور شفقت محمود نے بم دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کا یہ واقعہ موجودہ حکومت کے امن و امان کے حوالے سے سنجیدگی کے فقدان کی دلیل ہے۔