میرانشاہ (اے ایف پی + نوائے وقت نیوز + ایجنسیاں) امریکی ڈرون طیاروں نے حملوں کا دائرہ وسیع کر دیا ہے، ڈرون طیاروں نے مسلسل دوسرے دن بھی حملے جاری رکھے، شمالی وزیرستان سے ملحقہ اپر اورکزئی ایجنسی کے سرحدی علاقے بلند خیل میں ڈرون طیاروں نے مبینہ طور پر حقانی نیٹ ورک کے مدرسہ پر گائیڈڈ میزائلوں سے حملہ کیا جس میں حقانی گروپ کے مولانا شاکر اللہ جان اور طلبا سمیت 16 افراد جاںبحق، 14 زخمی ہو گئے۔کمپاﺅنڈ کو چار گائیڈ میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا، تین کمرے تباہ ہوئے، حملے سے پہلے اور بعد ڈرون طیاروں کی نچلی پروازوں سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا، امدادی سرگرمیاں متاثر ہوئیں۔ پاکستان نے ڈرون حملوں پر شدید احتجاج کرتے ہوئے مراسلہ امریکی سفارت خانہ کو ارسال کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چار گائیڈڈ میزائلوں کے حملے کے نتیجے میں تین کمرے تباہ ہو گئے۔ واقعہ کے بعد مقامی طالبان نے علاقے کو گھیرے میں لے کر نعشوں اور زخمیوں کو ملبے سے نکالا۔ مرنے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مقامی پولیٹکل انتظامیہ نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مارے جانے والوں میں اکثریت افغان شہریوں کی ہے، مقامی انتظامیہ کے اہلکار خوشحال خان کے مطابق جاںبحق ہونیوالوں میں چھ مقامی جبکہ باقی غیر ملکی تھے، ایک انٹیلی جنس اہلکار نے بتایا کہ ڈرون حملہ اورکزئی ایجنسی کے سرحدی علاقے بلند خیل میں کیا گیا جس کمپاﺅنڈ کو نشانہ بنایا گیا ہے وہ مولوی شاکر اللہ جان کا تھا جن کا تعلق حقانی نیٹ ورک سے ہے جس علاقے پر ڈرون حملہ کیا گیا وہاں حافظ گل بہادر گروپ کا کنٹرول ہے اورکزئی ایجنسی میں ہونیوالا یہ دوسرا حملہ ہے اس سے قبل 2009ءمیں ڈرون طیاروں نے اورکزئی ایجنسی پر حملہ کیا تھا۔ یہ حملہ پاکستان تحریک انصاف کے ڈرون حملوں کے خلاف امن مارچ کے تین روز بعد کیا گیا ہے اور دس دن کے دوران ہونے والے یہ تیسرا ڈرون حملہ ہے۔ گذشتہ روز شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی کے علاقے ہرمز میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں چھ مبینہ شدت پسند جاںبحق اور تین زخمی ہو گئے تھے جبکہ گذشتہ ہفتے شمالی وزیرستان میں ہی ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں چار مبینہ شدت پسند مارے گئے تھے۔ پاکستان نے قبائلی علاقوں میں ڈرون حملوں پر شدید احتجاج کیا ہے، ترجمان دفتر خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈرون حملے پاکستان کی سلامتی، داخلی خودمختاری اور عالمی قوانین کے خلاف ہیں، ڈرون حملے پاکستان کے لئے کسی صورت قابل قبول نہیں، احتجاجی مراسلہ امریکی سفارت خانے کو ارسال کر دیا گیا ہے۔ مراسلے میں امریکہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ پاکستان کی خودمختاری کا احترام کیا جائے اور ڈرون حملے فوری بند کئے جائیں۔ واضح رہے کہ پاکستان میں اب تک ہونے والے 336 ڈرون حملوں میں 1907 افراد جاںبحق اور 3207 زخمی ہو چکے ہیں۔