لاہور + جدہ + اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار + نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) عالمی تنظیموں اور رہنما¶ں کی طرف سے ملالہ یوسف زئی پر قاتلانہ حملے کی مذمت گذشتہ روز بھی جاری رہی اور مذمتی بیانات میں کہا گیا کہ ملالہ یوسفزئی پر حملہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ملالہ یوسف زئی پر حملے کے ملزموں کو جلد گرفتار کر کے طالبہ کو انصاف فراہم کیا جائے۔ سابق امریکی خاتون اول لیورا بش نے بھی حملے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ حملہ بزدلانہ فعل ہے۔ آسٹریلیا کی وزیراعظم جولیا گیلارڈ نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انتہا پسندی کے خلاف لڑائی اور تعلیم تک بچیوں کی رسائی کے حقوق کے لئے ہمارا عزم مضبوط ہونا چاہئے۔ قومی اسمبلی کی سپیکر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا ہے کہ ملالہ یوسف زئی قوم کی بہادر بیٹی ہے، پوری قوم جذبہ کو سلام کرتی ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی نے اے ایف آئی سی راولپنڈی میں ملالہ یوسف زئی کے لئے پھولوں کا گلدستہ بھیجا اور اس کے و الدین سے ٹیلی فون پر بات چیت کی۔ چودھری پرویز الٰہی، شجاعت حسین، مشاہد حسین سید نے کہا کہ ملالہ یوسف زئی کو دنیا میں پاکستان کی امن سفیر کی حیثیت سے پہچانا جاتا ہے۔ لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ ملالہ یوسف زئی پر قاتلانہ حملہ انتہائی سفاکانہ اور مجرمانہ اقدام ہے، پوری قوم نے معصوم ہونہار بچی پر حملہ ذاتی دکھ محسوس کیا ہے۔ عاصمہ جہانگیر نے کہا ہے کہ معاشرے میں امن اور تعلیم کا پرچار کرنے والی لڑکیوں پر حملہ کرنے والوں کو گرفتار کر کے کڑی سزا نہ دی گئی تو پھر کوئی ملالہ یوسف زئی پیدا نہیں ہو گی۔ جنوبی افریقہ کے بشپ ڈیسمن ٹوٹو نے بھی ملالہ یوسف زئی پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
”ملالہ یوسف زئی پر حملہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے“ او آئی سی اور دیگر کی مذمت
Oct 12, 2012